منگل, اپریل 29, 2025
اشتہار

پانی روکنے پر پاکستان اپنے آبی مفادات کے تحفظ کا حق رکھتا ہے، سی سی آئی

اشتہار

حیرت انگیز

سی سی آئی نے کہا ہے کہ پانی روکنے کی صورت میں پاکستان اپنے آبی مفادات کے تحفظ کا حق رکھتا ہے، حکومت کی پالیسی کی توثیق کی گئی۔

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد سی سی آئی نے کہا ہے کہ اگر بھارت کی طرفھ سے پانی روکنے کا اقدام کیا گیا تو پاکستان اپنے آبی مفادات کے تحفظ کا حق رکھتا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وفاقی حکومت کی پالیسی کی بھی توثیق کی گئی۔

مشترکہ مفادات کونسل نے سات فروری کو کینال سے متعلق ایکنک اجازت مسترد اور صوبوں کے اتفاق کے بغیر کوئی نئی نہر نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ سی سی آئی کی رضامندی کے بغیر کوئی نئی نہریں تعمیرنہیں ہوں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت ارسا حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں پنجاب حکومت کو ارسا کی جانب سے جاری پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ بھی ختم کر دیا گیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سندھ اور اس کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ نہروں سے متعلق اس کا مطالبہ مان لیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہم کسی صوبے کا حق کسی دوسرے کو نہیں کھانے دیں گے اور ہر صوبے کو اس کے حصےکا پانی دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کا معاملہ پاکستان میں گزشتہ کافی عرصہ سے موضوع بحث تھا اور اس پر پیپلز پارٹی نے جہاں سخت موقف اختیار کیا وہیں سندھ میں ان منصوبوں کے خلاف شدید احتجاج بھی ہوا جو اب تک جاری ہے۔

حکومت سندھ کی گزارش پر سی سی آئی کا اجلاس آج ہی طلب

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں