اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا، ایف اے ٹی ایف سوالنامے پر پاکستانی جواب 38 صفحات پر مشتمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوال نامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا، حکومت نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پرعمل پر 163 سوالات کے جواب دیے، پاکستانی جواب 38 صفحات پر مشتمل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے تفصیلی جوابی رپورٹ میں ایف اے ٹی ایف کے 27 نکات کا احاطہ کیا گیا، پاکستان کی رپورٹ میں قانون وپالیسی سازی،عمل کے نوٹیفکیشن بھی منسلک ہیں۔
رپورٹ میں اینٹی ٹیررفنانسنگ پرسزاؤں کی تفصیلات سمیت ایف اے ٹی ایف کی شرائط پرعمل سے متعلق تازہ پیشرفت سے آگاہ کیا گیا، رپورٹ کے مطابق میوچل لیگل اسسٹنٹ قانون میں ترامیم پر پیشرفت کی۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ دیگر قوانین میں ترامیم کی منظوری دے چکی ہے، میوچل لیگل اسسٹنٹ ترمیمی بل، منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ قوانین شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو سزا ایک سال،50 لاکھ جرمانہ کیا جائے گا، سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کی 10 سال قید،50 لاکھ ریال سزا مقرر ہے، ہانگ کانگ میں منی انڈرنگ کی 5 لاکھ ڈالرکی سزا مقرر ہے۔
ایکشن پلان کے ایشیا پیسفک گروپ کا اجلاس رواں ماہ 21 جنوری سے بیجنگ میں ہوگا۔ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کا جائزہ اجلاس آئندہ ماہ پیرس میں ہونا ہے، رپورٹ کی روشنی میں گرے لسٹ سے نام ہٹانے پر پیشرفت ہوسکے گی۔