کراچی: غیر ملکی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے ایشیا پیسفک ملکوں پر مشتمل مارکیٹ انٹیلیجنس رپورٹ جاری کر دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ 3 ماہ میں بینکاری شعبے کی کارکردگی پر ایس اینڈ پی گلوبل کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2023 کی آخری سہ ماہی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج خطے کی بہترین کارکردگی والی مارکیٹ کے طور پر ابھری ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والی تیزی سرمایہ کاروں کے معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں 35 فی صد کا اضافہ ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مقامی پیداوار کے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت توقع سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے، سال 2023 کی آخری سہ ماہی میں مقامی پیداوار میں 2.13 فی صد کا اضافہ ہوا، جب کہ اس سے پہلی سہ ماہی میں 2.7 فی صد منفی تھی۔
ایس اینڈ پی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے اکتوبر میں کہا تھا کہ پاکستانی معیشت سال 2023 میں 0.5 فی صد سکڑ جائے گی، اور سال 2024 میں پاکستانی معیشت میں 2.5 فی صد کی شرح سے ترقی کرنے کی پیش گوئی کی تھی، اب پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام میں قرض ملنے اور معاشی اصلاحات سے فائدہ ہو رہا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے توانائی کی کمپنیوں اور بینکوں پر عائد شرائط سے ان کو فائدہ ہوگا۔
ایس اینڈ پی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں آنے والے دنوں میں بنیادی شرح سود میں کمی کی توقعات ہیں، بینیادی شرح سود میں متوقع کمی سے اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی خرید و فروخت بڑھ سکتی ہے، پاکستان میں عام انتخابات کے بعد گورننس میں بھی مزید بہتری کی توقع ہے، پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا اہم سبب ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت حصص اپنی حقیقی قیمت سے کم پر ٹریڈ ہو رہے ہیں، پاکستانی بینکوں کے حصص کی قیمت 3.1 گنا کم ہے، گزشتہ تین ماہ میں اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والی تیزی میں بینکاری شعبے کے حصص اہم رہے، بینکاری شعبے کی کارکردگی کے حوالے سے ایشیا پیسفک ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ فیوچر انٹیلیجنس نے چوتھی سہ ماہی رپورٹ جاری کی۔
ایشیا پیسفک ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلیجنس فیوچر رپورٹ میں پاکستان سے 11 بینک شامل ہیں، بینک الحبیب 89.96 فی صد مجموعی ریٹرن کے ساتھ رپورٹ میں 15 ویں نمبر پر رہا، پاکستانی بینکوں نے رپورٹ میں پانچ اعلیٰ پوزیشنز میں سے چار حاصل کر لیں، عسکری بینک 59.48 فی صد اسٹاک ریٹرن کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، فیصل بینک کا ریٹ آف ریٹرن 48.85 اور حبیب میٹروپولیٹن بینک کا 51.56 فی صد ریٹرن آن اسٹاک رہا، انڈونیشیا کے پی ٹی بینک نے رپورٹ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی ہے۔