اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ آیندہ سیزن میں کھاد کی طلب و رسد میں کوئی فرق نہیں، حکومت ایک لاکھ ٹن کھاد درآمد کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت نے کہا ہے کہ دسمبر تک ملک میں کھاد کی طلب و رسد کا تجزیہ کیا گیا ہے، آیندہ سیزن تک اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔
رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ حکومت ایک لاکھ ٹن کھاد درآمد کرے گی، حکومتی اقدامات سے درآمدات میں 6 ارب ڈالر کمی ہوئی، درآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ 5.9 ارب ڈالر کم رہا، جب کہ اس وقت ملک کا تجارتی خسارہ 31 ارب ڈالر ہے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ کھاد کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ جمعرات کو کریں گے، ملک میں کھاد کی قلت کا کوئی خدشہ نہیں، ہم نے قطر کو چاول کی برآمدات شروع کر دی ہے، ایران نے 5 لاکھ ٹن چاول کا آرڈر کیا جو آیندہ ماہ سے شروع ہوگا۔
مشیر تجارت نے کہا کہ برآمدات گزشتہ سال کے برابر ہیں، گزشتہ سال برآمدات 23 ارب ڈالر تھیں، اس سال بھی اتنی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کے معاملات
انھوں نے بتایا کہ تیار ملبوسات کی برآمدات میں 33 فی صد اضافہ ہوا، باسمتی چاول کی برآمدات میں 30 فی صد اضافہ ہوا، جب کہ سیمنٹ 46، فارماسوٹیکل 26 اور فٹ ویئر ایکسپورٹ 27 فی صد بڑھی ہیں۔
خیال رہے کہ چین ایک ارب ڈالر مالیت کی پاکستانی مصنوعات درآمد کرنے کا عزم ظاہر کر چکا ہے، چینی اور چاول کے برآمدی اہداف مکمل کیے جا چکے ہیں، سوتی دھاگا بھی برآمد کیا جا رہا ہے۔
چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے پر معاملات جاری ہیں، جس کے بعد چین اپنے صنعتی یونٹ پاکستان منتقل کرے گا، چینی کمپنی پاکستان میں ٹیکسٹائل کی مصنوعات تیار کرے گی، ایک چینی کمپنی کی طرف سے ٹرک کے ٹائر کا پلانٹ لگانے کی بھی امید ہے۔