جمعرات, جون 26, 2025
اشتہار

پاکستان میں کیٹل فارمنگ کے شعبے میں انقلابی قدم، اب مویشیوں کی بھی انشورنس ہوگی

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں کیٹل فارمنگ یا لائیو اسٹاک ایک بڑا شعبہ ہے جس کے تحفظ کے لیے انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے اب ملک میں مویشیوں کی بھی انشورنس ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق زرعی کمیونٹی کے لیے لائف انشورنس کی سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف کارپوریشن اور ملک کا سب سے معروف ڈیجیٹل مویشی پلیٹ فارم مال مویشی ای اسٹور پرائیویٹ لمیٹڈ کے مابین زرعی شعبے میں انشورنس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اسٹریٹجک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اس شراکت داری کے تحت مال مویشی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر خصوصی لائف انشورنس پراڈکٹس متعارف کرائی جائیں گی، جن سے پاکستان کے مویشی پالنے والے کساںوں کو پہلی بار ان کی ضرورت کے مطابق انشورنس کوریج کی خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

ان سہولیات سے مال مویشی ای-اسٹور )پرائیویٹ لمیٹڈ( پر موجود تقریباً 50,000 سے زائد صارفین استفادہ حاصل کر سکیں گے ۔ اس وقت ان کسانوں کو لائف انشورنس کی فقط محدود سہولیات تک رسائی حاصل ہے، جب کہ انہیں اپنے اس کاروبار اور زرعی سرگرمیوں میں نمایاں مالی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے ڈویژنل ہیڈ (بینک اشورنس) راجا عبد الوحید کا کہنا ہے کہ "یہ شراکت داری پاکستان کی زرعی کمیونٹی تک لائف انشورنس کی سہولیات کو وسعت دینے کی جانب ایک اہم انقلابی قدم ہے”مال مویشی کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور کسان کمیونٹی کی گہری سمجھ بوجھ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم جدید انشورنس سہولیات فراہم کرسکیں گے، جو مویشی پالنے والے کسانوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کریں گی ۔”

اس پلیٹ فارم پر انشورنس سہولیات کو مویشیوں کی خرید و فروخت کے ساتھ منسلک کیا جائےگا، جس سے زرعی کاروبار اور مالیاتی تحفظ کے لیے بھی ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے گا۔اس تعاون میں ڈیٹا شیئرنگ کے مربوط پروٹوکولز شامل ہوں گے تاکہ درست خطرے کی جانچ اور قیمتوں کا تعین ممکن ہو سکے۔ مال مویشی پلیٹ فارم اس مقصد کے لیے مستند کسانوں کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔

مال مویشی ای-اسٹور)پرائیویٹ لمیٹڈ( کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نبیل عرفان نے کہا کہ اسٹیٹ لائف کے ساتھ یہ شراکت داری ہمیں زرعی خاندانوں کو جامع تحفظ فراہم کرنے کا موقع فراہم کرے گا جس سے پاکستان کے زرعی شعبے کو مزید ترقی کے مواقع ملیں گے ۔

واضح رہے کہ پاکستان کا زرعی شعبہ ملک کی افرادی قوت کا تقریباً %42 روزگار فراہم کرتا ہے اور قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے باوجود، کسانوں کو بنیادی مالیاتی سہولیات، بشمول لائف انشورنس، تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں