تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

پاکستانی فنکار کے لیے بین الاقوامی اعزاز

استنبول: پاکستانی فنکار غلام محمد کے خطاطی کے فن پاروں کو استنبول میں جمیل پرائز 4 سے نوازا گیا۔

استنبول کے پیرا میوزیم میں منعقد ہونے والی تقریب میں غلام محمد کے 5 فن پاروں کو بہترین فن پارے قرار دیا گیا۔ غلام محمد لفظوں اور مختلف زبانوں سے کاغذ پر مشتمل فن پارے تخلیق کرتے ہیں۔ ان کے فن پاروں کو شاندار اسلامی آرٹ کے زمرے میں اعزاز سے نوازا گیا۔

جمیل انٹرنیشنل کمیونٹی کے صدر فیڈی جمیل نے غلام محمد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے فن پارے نئے معنیٰ تخلیق کرتے ہیں اور اسلامی آرٹ کے ورثے کا بہترین شاہکار ہیں۔

انعام یافتہ فن پارہ
انعام یافتہ فن پارہ

ان کے مطابق جمیل پرائز کا مقصد ان فنکاروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو اپنے فن کے ذریعے روایتی اسلامی تشخص کو پیش کرتے ہیں۔

غلام محمد استعمال شدہ کتابوں سے منفرد اور پیچیدہ طریقے سے اپنے فن پارے تخلیق دیتے ہیں۔ وہ کاغذ پر الفاظ لکھ کر انہیں کاٹتے ہیں اور پھر اس ننھی کٹنگ کو اپنے طریقے سے دوسرے کاغذ پر چسپاں کرتے ہیں۔ ان کے کام کو دیکھ کر میر کا یہ مصرعہ ذہن میں آتا ہے۔۔

!لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام

جمیل پرائز ایک بین الاقوامی ایوارڈ ہے جو اسلامی روایات سے متاثر شدہ آرٹ اور ڈیزائن پر دیا جاتا ہے۔ اس ایوارڈ کا مقصد اسلام اور فن و ثقافت کے تعلق کو دنیا کے سامنے لانا اور اسلامی تہذیب کو فن کے ذریعے پیش کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

اس ایوارڈ کا آغاز محمد عبداللطیف جمیل اور ان کے بیٹے فیڈی جمیل کی جانب سے کیا گیا جو سعودی عرب کے ایک سماجی کارکن ہیں۔ لندن کا وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم بھی اس ایوارڈ میں شراکت دار ہے۔ 25 ہزار ڈالرز کی مالیت کا یہ ایوارڈ ہر 2 سال بعد دیا جاتا ہے۔ پہلا ایوارڈ 2009 میں دیا گیا۔ غلام محمد یہ اعزاز جیتنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔

Comments

- Advertisement -