لندن : برطانیہ میں سالانہ منعقد ہونے والے مشہور میوزک شو میں بصارت سے محروم پاکستانی نژاد لڑکی سیرین جہانگیر نے شاندار پرفارمنس سے ججز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
معروف ٹیلنٹڈ میوزک شو ‘بریٹن گاٹ ٹیلنٹ’ میں پہلی بار کسی پاکستانی نژاد لڑکی سیرین جہانگیر کے پہنچنے کے امکانات کافی حد تک روشن ہوگئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستانی نژاد 14سالہ سیرین جہانگیر ممکنہ طور پر مذکورہ شو کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی ایشیائی سنگر بھی بن جائیں گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ‘بریٹن گاٹ ٹیلنٹ’ کے گرینڈ فنالے میں 10 پرفارمنسر پہنچیں گے، جن میں سے جیتنے والے کو ڈھائی لاکھ یورو کی رقم دی جائے گی۔
بریٹن گاٹ ٹیلنٹ کا فائنل رواں ماہ 10 اکتوبر کو ہوگا اور اس میں پہنچنے والے10 امیدواروں یا ٹیموں میں سے5 کو شو کے ججز فائنل کے لیے منتخب کریں گے جب کہ5 عوامی ووٹوں کے ذریعے فائنل میں جگہ بنائیں گے۔
بریٹن گاٹ ٹیلنٹ’ کے فائنل کے ججز نے 5 امیدواروں یا ٹیموں کا انتخاب کرلیا ہے، جن کے درمیان گرینڈ فنالے کے دوران سخت مقابلے کا امکان ہے۔
بی بی سی کے مطابق اب تک ‘بریٹن گاٹ ٹیلنٹ’ کے ہونے والے شوز کی پرفارمنس اور عوامی ووٹوں سمیت ججز کی رائے کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پاکستانی نژاد بصارت سے محروم 14 سالہ گلوکارہ سیرین جہانگیر بھی فائنل میں پہنچیں گی۔
ابتدائی سیشن کے بعد بصارت سے محروم سیرین جہانگیر ایک کے بعد ایک سیشن میں حریفوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سیمی فائنل تک پہنچیں اور انہوں نے گزشتہ ماہ 19 ستمبر کو ‘بریٹن گاٹ ٹیلنٹ’ کے سیمی فائنل میں اپنی پرفارمنس سے سب کو ششدر کردیا تھا۔
مذکورہ گانے کی پرفارمنس کے دوران سیرین جہانگیر جذباتی ہوگئیں اور وہ گانے کے اختتام سے قبل ہی آبدیدہ ہوگئیں، جس کے بعد پروگرام کے تمام ججز اور مداحوں نے کھڑے ہوکر ان کے لیے تالیاں بجائیں۔
واضح رہے کہ سیرین جہانگیر کی پیدائش لندن میں ہوئی تھی اور ان کے والدین کئی دہائیوں سے برطانیہ میں مقیم ہیں، سیرین جہانگیر کے دادا صاحبزادہ جہانگیر پاکستانی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایتی ہیں اور وہ اس وقت وزیر اعظم عمران خان کے یورپ میں تجارت سے متعلق مشیر بھی ہیں۔