دبئی: پاکستانی ڈرائیور نے دیانت داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسافر کو اس کے گمشدہ 1لاکھ 80 ہزار درہم واپس کردیے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق 36 سالہ پاکستانی ڈرائیورخالد خان نے 21 جنوری کو دبئی کے علاقے دیرہ سے ایک مسافر کو ٹیکسی میں بٹھایا اور انہیں گولڈ سوک کے علاقے میں اتارا، دوران سفر اس کی مسافر سے بات چیت ہوتی رہی۔
مسافر کو ڈراپ کرنے کے آدھے گھنٹے بعد اس کی نظر ٹیکسی کی پچھلی نشست پر پڑی تو وہاں ایک بیگ موجود تھا، خالد نے اسے کھولا تو اس میں ایک لاکھ 80 ہزار درہم کی خطیر رقم موجود تھی ساتھ ہی بیگ میں مسافر کا پاسپورٹ بھی موجود تھا۔
خالد خان متضاد کیفیت کا شکار ہوئے بغیر فوری طور پر اپنی ٹیکسی سروس کمپنی پہنچا جہاں کمپنی نے فوراً متعلقہ پولیس سے رابطہ کیا بعد ازاں خالد خان نائف پولیس اسٹیشن پہنچا اور رقم پولیس کے حوالے کی، پولیس نے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی(آر ٹی اے) سے رابطہ کیا اور تین گھنٹوں بعد ہی رقم اس کے اصل مالک تک پہنچادی۔
خالد نے بتایا کہ رقم دیکھ کر مسافر کی آنکھوں میں خوشی سے آنسو آگئے اور اس نے کہا کہ میں تمہارا شکریہ کیسے ادا کروں؟ مجھے یقین نہیں تھا کہ مجھے رقم واپس مل جائے گی۔
36 سالہ پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور خالد خان اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے دبئی کی سڑکوں پر سخت محنت کرتے ہیں،وہ پہلی بار جب دبئی پہنچے تو اس وقت ان کی عمر 20 سال تھی اور اس وقت سے وہ دبئی میں ٹیکسی چلارہے ہیں اور اپنی بیوی اور تین بچوں سمیت بہن بھائی اور والدین کے اخراجات بھی برداشت کررہے ہیں۔
جدوجہد کی 16سالہ طویل زندگی میں انہوں نے متعدد نشیب و فراز دیکھے، صعوبتیں اٹھائیں لیکن انہوں نے اپنی دیانت داری کے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
خالد خان نے بتایا کہ ٹیکسی چلانے کے دوران تین بار اور ایسے واقعات پیش آئے جب لوگ اپنا بٹوہ یا قیمتی سامان چھوڑ گئے مگر ہر بار میں نے سامان اصل مالک تک واپس پہنچایا۔
خالد خان کی دیانت داری کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان ایسوسی ایشن آف دبئی نے اس کے اعزاز میں تقریب منعقد کی۔
خیلج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل فیصل اکرام نے کہا کہ اپنی دیانت داری کے سبب خالد خان اعزاز کا مستحق ہے، ہم ایسے افراد کی آئندہ بھی پذیرائی کرتے رہیں گے جو ہمارے کمیونٹی کا مثبت امیج اجاگر کریں گے۔ بعدازاں انہوں نے خالد خان کوایسوسی ایشن کی جانب سے تعرفی سند اور نقد انعام سے بھی نوازا۔