پیر, جون 30, 2025
اشتہار

لڑکیوں کا عالمی دن، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی طالبات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : دنیا بھرمیں آج لڑکیوں کا دن منایا جارہا ہے، لڑکیوں کو بااختیار بنانے کیلئے ہنگامی اور عملی اقدامات کی ضرورت اس سال کا موضوع ہے، لڑکیوں کے عالمی دن کا مقصد لڑکیوں کوبااختیار بنانا،انہیں حقوق دلوانا اور انکے درپیش مسائل کو حل اور ضرورتوں کو پورا کرنا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے مطابق دنیا بھر میں چھ کروڑبیس لاکھ لڑکیاں تعلیم کےحق سے محروم ہیں جبکہ ہر چار میں سے ایک لڑکی اٹھارہ سال سے کم عمری میں بیاہ دی جاتی ہے، اس دن کو سب سے پہلے دو ہزاربارہ میں منایا گیا تھا جبکہ 19 دسمبر 2011 کو یہ دن منانے کی قرار داد پاس کی تھی۔

اس دن کے موقع پر ان پاکستانی طالبات کی کامیابیوں پر ایک نظر جنہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔


کنزیٰ عظیمی


کنزیٰ عظیمی وہ پاکستانی طالبہ ہے ، جنہوں نے 58 ممالک کے 327 طالبعلموں کو مات دے کراعلیٰ ترین تعلیمی ایوارڈ اپنے نام کر کے پاکستان کا نام روشن کیا ، کنزیٰ عظیمی آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہی ہے اور سعید بزنس اسکول سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔

کنزیٰ عظیمی 2013 میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کرچکی ہیں ۔


نیہا چودھری


پاکستانی طالبہ نیہا چودھری نے دماغ کی موذی بیماری پارکنسنز کے مریضوں کیلئےحیرت انگیز علاج دریافت کرلیا ، چودھری رعشہ کے مریضوں کیلئے ایک اسمارٹ چھڑی تیارکی، وہ لوگ جو اعصابی بیماری کے باعث چل نہیں سکتے اس چھڑی کی مدد سے دوبارہ چل سکیں گے۔

نیہا چودھری برسٹل میں یونیورسٹی آف ویسٹ انگلینڈ (یوڈبلیو ای) میں زیرِ تعلیم ہے۔


عنیزہ علی برلاس


عنیزہ علی برلاس وہ پاکستانی طالبہ ہے ، جنہوں نے طویل ترین کارٹون اسٹرپ بنانے کا گنیز بک اآف ورلڈ ریکارڈز میں شمولیت کا اعزاز حاصل کرلیا جبکہ عنیزہ نے آرٹ فار ہیومنٹی کے نام سے  ایک  این جی او بھی قائم کی ہے، جو ایدھی فاونڈیشن کے لیئے عطیات جمع کرے گی۔


ماہا ایوب


کراچی سے تعلق رکھنے والی ماہا ایوب نے تھائی لینڈ میں بین الاقوامی کیمسٹری مقابلے 75 سے زائد ممالک کے طلبا و طالبات کو پیچھے چھوڑ کر کانسی کا تمغہ حاصل کیا اور 10 گھنٹے کے طویل وقت تک جاری رہنے والا اس سخت مقابلے میں پاکستان کا نام روشن کیا۔


شانزہ خان اور رباب 


پاکستان کی دو نوجوان طالبات شانزہ خان اور رباب نے پاکستان میں بولنے کے دوران مشکلات کا شکار بچوں کی مدد کے لیے بولو ٹیک نامی اسپیچ تھراپی پلیٹ فارم تیار کیا، بولو ٹیک نامی یہ پلیٹ فارم جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بچوں اور بڑوں کو اسپیچ تھراپی میں مدد دیتا ہے اور وہ بہتر طور پر جان سکتے ہیں کہ کس لفظ کو کس طرح ادا کیا جانا چاہیئے ۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں