جمعہ, جنوری 24, 2025
اشتہار

فرانس میں پاکستانی شہری کو 30 سال قید کی سزا

اشتہار

حیرت انگیز

فرانس میں عدالت کی جانب سے پاکستانی شہری ظہیر محمود کو 2020 میں جریدے چارلی ہیبدو کے سابق دفتر کے باہر دو افراد پر حملہ کرنے پر 30 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے پاکستانی شہری پر دہشت گردانہ سازش اور اقدام قتل کے الزامات ثابت ہونے پرسزا سنائی۔ اس کے علاوہ ملک میں دوبارہ آنے پر بھی پابندی لگادی گئی۔

رپورٹس کے مطابق 2015 کے واقعہ کے رد عمل کے طور پر پاکستانی شہری نے خنجر سے دو افراد کو نشانہ بنایا، جو وہاں سگریٹ نوشی کر رہے تھے۔ تاہم، دونوں افراد کو بروقت طبی امداد فراہم کرکے بچالیا گیا تھا۔

- Advertisement -

ظہیر محمود کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ یہ حملہ مذہبی جذبات کے تحت ہوا تھا، اسے یقین تھا کہ چارلی ہیبدو کا دفتر اسی مقام پر موجود ہے جہاں اس نے حملہ کیا، حالانکہ 2015 کے حملے کے بعد دفتر کو منتقل کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ چارلی ہیبدو نے 2015 میں گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے، اسی سال اس کے دفتر پر القاعدہ سے وابستہ حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا، جس میں 12 افراد ماردیئے گئے تھے، ظہیر محمود نے عدالت میں کہا کہ اس کے عمل کی بنیاد قرآن اور پاکستانی قوانین تھے۔

کویت میں درجنوں غیر ملکیوں کی شہریت منسوخ، وجہ سامنے آگئی

واضح رہے کہ ظہیر محمود کا تعلق پاکستان کے ایک دیہی علاقے سے ہے، فرانس کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر اسے سزا کے ساتھ ساتھ فرانس میں دوبارہ داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں