شکاگو: امریکی جوڑے ایک پاکستانی شخص پرالزام عائد کیا ہے کہ اس نے دورانِ سفر ان کی کم عمر بیٹی کے ساتھ چھیڑ خانی کی ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکن ایئرلائن ان کی بیٹی کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ خاندان کے الزام پر محمد آصف چوہدری نےنامی 57 سالہ پاکستان شخص کو جولائی میں ایک کم عمر لڑکی جس کی عمر 12 سے 16 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
مذکورہ شخص نے الزام کی تردید کی اور پولیس نے اسے فی الحال ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
لڑکی نے پروازکے دوران اپنی ماں کو ٹیکسٹ پیغام بھیجا کہ ایک اجنبی شخص اس کی ٹانگوں اور جسم کے نازک حصوں کو چھو رہا ہے اور جیسے ہی وہ شخص رفع حاجت کے لئے گیا تو اس نے پرواز کے عملے سے رابطہ کیا جنہوں نے اسے فرسٹ کلاس میں منتقل کردیا۔
جیست ہی پرواز شکاگو میں اتری تو جہازکے حکام نےذمہ داروں سے شکایت کی آصف چوہدری کوایف بی آئی ایجنٹ کے حوالے کیا گیا۔
متاثرہ لڑکی نے عدالت میں ثبوت کے طور پر اپنے موبائل سے کھینچی ایک تصویر بھی پیش کی جس میں کوئی شخص اسے چھوتا دکھائی دے رہا ہے۔
دوسری جانب آصف چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہلخانہ سے ملاقات کے لئے اوکلاہامہ جارہا تھا اور اس نے ایسا کچھ نہیں کیا جیسا کہ اس پر الزام عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے 1 لاکھ امریکی ڈالر زرِ ضمانت کے عوض مذکورہ شخص کو ضمانت پر رہا کردیا ہے اور اسے عدالت میں پیشی کا پابند کیا ہے۔