آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کی فتح کی کنجی فاسٹ بولرز رہے قومی پیسرز نے تین میچوں کی سیریز میں پہلی بار 26 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان نے آسٹریلیا کو تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں دو صفر سے شکست دے دی۔ آسٹریلیا کی شکست اور پاکستان کی شاندار فتح میں اہم کردار پاکستانی فاسٹ بولرز کا رہا۔
آسٹریلیا کی تیز وکٹوں پر پاکستانی اسپیڈ گن نے ایسا ہلہ بولا کہ میدان چاہیے میلبرن کا ہو، ایڈیلیڈ یا پھر پرتھ۔ آسٹریلیا کی بیٹنگ لائن کو چار پاکستانی فاسٹ بولرز نے تہس نہس کر کے رکھ دیا۔
میلبرن میں پاکستان اگرچہ میچ نہ جیت سکا، لیکن 204 رنز کا آسان ہدف بھی پاکستانی پیسرز نے اتنا مشکل بنایا کہ کینگروز کو جیت کے لیے گویا لوہے کے چنے چبانے پڑے۔
آسٹریلین بلے باز سخت پاپڑ بیلتے ہوئے 8 وکٹوں کے نقصان پر یہ ہدف حاصل کر کے سیریز میں واحد فتح اپنے نام کر سکے۔ اس میچ میں حارث رؤف نے تین وکٹیں لیں۔ شاہین، نسیم شاہ اور حسنین بھی خالی ہاتھ نہ رہے۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں حارث رؤف کے سامنے کسی آسٹریلوی بلے باز کی نہ چلی اور وہ پانچ وکٹیں لے اڑے۔
اسٹارز کرکٹرز سے سجی ورلڈ چیمپئن آسٹریلوی ٹیم صرف 163 رنز پر ڈھیر ہوکر اپنی سر زمین پر پاکستان کے خلاف سب سے کم اسکور پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ بھی بنا گئی۔
جواب میں پاکستانی اوپنر صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کی لاجواب بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے یہ ہدف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر کے میچ 9 وکٹوں سے اپنے نام اور خسارے کو برابری میں تبدیل کر دیا۔
پرتھ میں کھیلے گئے آخری میچ میں آسٹریلیا ٹیم کا ایڈیلیڈ سے بھی برا حال ہوا اور پوری ٹیم 140 رنز پر ڈھیر ہوکر اگلے ہی میچ میں کم تر اسکور پر آؤٹ ہونے کا ایک اور منفی ریکارڈ بنا گئی۔
اس میچ میں بھی اسپیڈ گنز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ نے تین، تین، حارث رؤف نے دو جب کہ حسنین نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستانی پیسرز نے 3 میچوں کی سیریز میں پہلی بار 26 وکٹیں لیں۔ حارث رؤف سب سے زیادہ 10 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ شاہین شاہ آفریدی نے 8، نسیم شاہ نے 5 جب کہ حسنین نے 3 شکار کیے۔