اسلام آباد : شام میں حالات خراب ہونے کے سبب سیکڑوں پاکستانی زائرین پھنس گئے ہیں، جس میں چنیوٹ کا ایک خاندان بھی پریشانی کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق شام میں سیکڑوں پاکستانی پھنس گئے اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ رابطے بھی منقطع ہوگئے ہیں۔
چنیوٹ کا ایک خاندان بھی وہاں شدید پریشانی کاشکار ہے، متاثرہ خاندان کے نوجوان علی نے چنیوٹ میں اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ خاندان کے پندرہ افراد زیارات کیلئے گئے تھے، اب ان سے کوئی رابطہ نہیںم حکومت سے اپیل ہے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے فوری انتظامات کیے جائیں۔
وزارت خارجہ نے شام میں پاکستانیوں کی سہولت کیلئے کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال کردیا ہے اور دمشق میں موجود پاکستانیوں اور ان کے اہلخانہ سے کہا ہے کہ پاکستانی سفارتخانے کے واٹس ایپ نمبرز اور ای میل پر رابطے کیے جائیں، ہوائی اڈا کھلنےکےبعدپاکستانیوں کی واپسی کو سفارتخانہ آسان بنائے گی۔
پاکستانی شہری ظہیرعباس نے بتایا کہ شام میں تین سو سے زائد پاکستانی زائرین پھنسے ہوئے ہیں اور کرفیو کے باعث حالات مشکل ہوگئے ہیں،زائرین میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کھانے پینے کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور بزرگوں کے پاس دوا ختم ہوچکی ہے، شام میں پھنسی پاکستانی خاتون وجیہہ زہرا نے بتایا کہ ہمیں اپنے ہوٹل سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے، بہت مشکل حالات کا سامنا ہے، ہماری آواز کو حکومت تک پہنچائیں کہ ہماری مدد کی جائے اور زائرین کو جلد پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جائیں۔
کنٹری منیجر شام ونگزایئرلائن طارق سلیم اللہ کی اےآر وائی نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو میں بتایا کہ شام سے149مسافروں کولیکر لاہور آنے والی پروازمنسوخ کردی گئی ہے کیونکہ شام میں باغیوں نےایئرپورٹ بندکردیا ہے۔
طارق سلیم اللہ کا کہنا تھا کہ شام ونگزایئرلائن کےذریعےمجموعی طورپر 255پاکستانی مسافرپھنس گئے ہیں تاہم صورتحال ایک دو روزمیں واضح ہونے پروازوں کی بحالی کا فیصلہ ہوگا۔