اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے انڈونیشیا میں آنے والے سونامی سے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا گیا کہ انڈونیشیا میں سونامی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان انڈونیشیا کے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
Deeply saddened over loss of precious lives, injuries to hundreds in #tsunami in #SundaStrait of #Indonesia. Pakistani stand by their Indonesian brothers in these testing times.#IndonesiaTsunami @MoFA_Indonesia
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) December 23, 2018
یاد رہے کہ انڈونیشیا کے مقامی وقت کے مطابق 23 دسمبر کی صبح چار بجے آبنائے سنڈا کے ساحل سے سونامی ٹکرایا جس کے نتیجے میں بہت زیادہ نقصان ہوا۔
انڈونیشیا کے حکام کا کہنا تھا کہ سونامی نے سب سے زیادہ جزیرے کراکاٹوا کو نقصان پہنچایا کیونکہ وہاں آتش فشانی کے باعث لہریں پیدا ہوئیں اور تباہی مچ گئی۔
مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں سونامی سے 168 افراد ہلاک
اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سونامی کے باعث 168 افراد ہلاک اور 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ سیکڑوں لاپتہ ہوگئے اور کئی مکانات بھی مکمل تباہ ہوئے۔
قبل ازیں رواں سال اکتوبر میں انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور پالو سمندری طوفان کی زد میں آیا تھا جس کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں 347 ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پھٹنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر کے تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔