اسلام آباد: حویلیاں طیارہ حادثےمیں سنسنی خیزانکشافات نے تہلکہ مچادیا‘ پروازپی کےڈبل سکس ون کو اڑان کی اجازت نہیں تھی ۔ انجینئرنگ کلئیرنس نہ ہونےکےباجود طیارے نے اڑان بھری اور حادثے کا شکار ہوگیا۔
اے آروائی نیوز کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ طیارے کی چترال آمد کے دوران انجن میں خرابی پیداہوئی،انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نےبدقسمت طیارےکومزید فلائٹ سے روکا، مگر ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنزنے سنسی ان سنی کردی۔انجن میں خرابی کےباجود ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز نے طیارے کو ایک انجن پراڑانے کاحکم دیا۔
’’پشاور سے چترال تک آنے والے مسافر کا کہنا ہے کہ طیارے میں پہلے سے خرابی تھی
جہاز نے جب لینڈ کیا تو یوں لگا کہ جیسے طیارے کو کسی نے زمین پرپٹخا ہے ‘‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے انجن کی جانچ کی گئی تھی جس کے بعد ضوابط کے مطابق پانچ سو گھنٹے گزرنے تک اسے پہاڑی علاقوں پر پرواز نہیں بھرنی چاہیے تھی۔ حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے کے ایک انجن کی جانچ کو تقریبا ً180 گھنٹے گزرے تھے۔اتنے کم وقت کی اڑان والے انجن کے ساتھ طیارے کو صرف میدانی علاقوں میں پرواز کرنا چاہیے تھی۔
چندلمحےپہلےسفرکرنےوالےمسافرنےجہازخراب ہونےکی تصدیق کردی۔چترال کےرہائشی وقاص احمد کا کہنا ہے کہ جہاز میں پہلے سے خرابی تھی۔دوران پروازجہاز میں زورداردھماکہ بھی ہواتھا۔
طیارہ حادثہ: جنید جمشیدسمیت 47 مسافرشہید
دوسری جانب پشاور سے چترال پہنچنے والےمسافروقاص کے سنسنی خیز انکشافات نے پی آئی اےانتظامیہ کےدعووں کو مشکوک بنادیا ہے
چترال کےرہائشی وقاص احمدنےسات دسمبرکودوپہر دو بجے پرواز پی کےڈبل سکس ون پرپشاورسےچترال کاسفرکیا۔وقاص نےاےآر وائی کودوران پرواز خود پر گزری قیامت کا احوال سنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ’’طیارے میں پہلےسےخرابی تھی۔جہاز نے پشاور سے اڑان بھر ی تودوران پرواز طیارے میں دھماکہ بھی سنائی دیا‘‘۔
دوسری جانب قومی ایئر لائن نتظامیہ نےحادثے کاشکار ہونے والے بدقسمت طیارے میں خرابی کی خبروں کو مستردکیا تھا۔.
مسافر وقاص نے جہازکی چترال ائیر پورٹ پرلینڈنگ کوغیرمعمولی قرار دیا تھا۔ وقاص احمد کے پاس بطور ثبوت بورڈنگ پاس بھی موجودہے۔