کوئٹہ: پاک ایران تفتان گیٹ چھٹے روز بھی مکمل طور پر بند ہے، ایران سے پاکستان آنے اور جانے والوں کی آمد و رفت اور ایمگریشن پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم کر دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایران سے ملحقہ اضلاع گوادر، ماشکیل، مند اور پنجگور میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر کے قریب پاکستان ہاؤس میں 270 زائرین کی اسکریننگ جاری ہے۔
بلوچستان کے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند رہیں گے۔ صوبائی حکام کے مطابق ایران سے پاکستان واپس آنے والے افراد کے سلسلے میں ایس او پیز تیار کر لی گئیں، زائرین کو سیکورٹی اور سفری سہولتیں فراہم کر کے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا۔
ایران نے ملک میں چینی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی
ایران نے پاکستانی زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کے ساتھ ساتھ زائرین کو زیر نگرانی رکھنے کی بھی پیش کش کر دی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ تفتان میں ہنگامی بنیاد پر قرنطینہ اور آئسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا، زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گا۔
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق زائرین کو ایک ہفتہ قرنطینہ میں زیر نگرانی رکھا جائے گا، صوبائی حکومت نے آئسولیشن وارڈ کے لیے 200 ملین روپے بھی جاری کر دیے، 10 اضافی ڈاکٹر، چیسٹ اسپیشلسٹس دیگر طبی عملے کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے، محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تفتان میں خیمہ بستی بھی قائم کر دی گئی ہے جہاں خیمے، خوراک، کمبل، ادویات، ماسکس سمیت دیگر ضروری سامان پہنچا دیا گیا۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کی جانب بارڈر کے قریب بڑی تعداد میں پاکستانی باشندے پھنسے ہیں۔