اسلام آباد : پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 75 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ مثبت ہوگیا، آئی ٹی سیکٹر میں بڑھتی ہوئی برآمدات، غیر ملکی سرمایہ کاری اور ترسیلات زرپاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں خطیر اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں خاطرخواہ اضافہ ہوا اور اگست میں کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 75 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ مثبت ہوگیا۔
حکومتی اقدامات کے باعث ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے ، آئی ٹی سیکٹر میں بڑھتی ہوئی برآمدات، غیر ملکی سرمایہ کاری اور ترسیلات زرپاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں خطیر اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعدادو شمار میں بتایا گیا کہ آئی ٹی کی برآمدات 27 فیصد اضافےکےساتھ 298 ملین ڈالرتک پہنچ گئیں ، آئی ٹی سیکٹر کاحصہ کل ملکی برآمدات میں48فیصد تک بڑھ چکا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں 64 فیصد اضافہ سے 350 ملین ڈالرموصول ہوئے جبکہ ترسیلات زرمیں اگست 2023 کے مقابلے میں 2.09 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا اور اگست 2024میں ترسیلات زر2.94 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
یاد رہے جولائی میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 سال کی کم ترین سطح پر آگیا تھا، مالی سال 24ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0.7 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال میں 3.3 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا تھا جبکہ گزشتہ پانچ سالوں کا اوسط کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8.3 ارب ڈالر تھا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ خوراک اور ہائی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کی مضبوط برآمدات کے سبب کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ہوئی، مقامی زرعی پیداوار میں بہتری کے باعث کم درآمدی ادائیگیوں نے تجارتی خسارے کو نمایاں طور پر کم کیا۔