جمعرات, ستمبر 12, 2024
اشتہار

جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے وہ آج کہاں ہیں؟ آرمی چیف

اشتہار

حیرت انگیز

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے وہ آج کہاں ہیں؟ بحیثیت مسلمان ہمیں ناامیدی سے منع کیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا نوجوانان پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا ہیجان، فتنے سے دور رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے، عوام، حکومت اور فوج میں مضبوط رشتہ ہی پاکستان کے تحفظ اور ترقی کا ضامن ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کریقین ہوجاتا ہے پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، آزادریاست کی اہمیت جاننی ہے تو لیبیا، شام، کشمیر اور غزہ کےعوام سے پوچھو۔

- Advertisement -

نوجوانوں سے خطاب میں جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ زندگی امتحان کا نام ہے، علم انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قرآن کی آیت پڑھ کر سنائی، ’کیا لوگ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پرچھوڑ دیے جائیں گے کہ ہم ایمان لائے اور آزمائش نہ ہو گی۔‘

انھوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت قیمتی سرمایہ نوجوانوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

آرمی چیف نے خطاب کے اختتام پر نوجوانوں کو علامہ اقبال کا شعر ’افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر، ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ‘ بھی پڑھ کر سنایا۔

عاصم منیر نے نوجوانوں کے سوالات کے جواب میں پاک فوج کا مؤقف بھی بیان کیا، انھوں نے کہا کہ پارا چنار فسادات پر قبائل مل کر زمینی، فروعی تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کے پی کی عوام 22 سال سے پاک فوج کیساتھ دہشتگردی کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بنی رہی، میرا یہ ایمان ہے اللہ تعالیٰ ہمیں دہشتگردی کے خلاف فتح مبین عطا کرے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں