تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

پاکستان کے 131 صفحات کے ڈوزیئر نے ہندوستان کو ہلا کر رکھ دیا، ذرائع

اسلام آباد: پاکستان کے 131 صفحات کے ڈوزیئر نے ہندوستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی وحشیانہ بربریت پر ڈوزیئر جاری کیا تھا، پاکستان کے اس جارحانہ سفارتی اقدام کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے 131 صفحات کے جاری کردہ ڈوزیئر نے ہندوستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے، دنیا بھارتی جنگی جرائم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، نسل کشی اور قتل عام پر ششدر رہ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کو سفارتی سطح پر ڈوزیئر کی اثرات زائل کرنے میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل بھی اس ڈوزیئر سے متعلق کئی امور پر متحرک ہو چکا ہے۔

اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے خصوصی نمائندوں نے بھارتی حکومت کو کئی سوال ارسال کر دیے ہیں، تاہم مودی سرکار نے انسانی حقوق کونسل کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔

ادھر برطانوی ایوان نمائندگان، یورپین پارلیمان، امریکی کانگریس اور متعلقہ کمیٹیوں میں ڈوزیئر کی بازگشت ہے اور اس پر مباحثے کیے جا رہے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم نے بھی ڈوزیئر کو انتہائی سنجیدہ لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم رابطہ گروپ برائے کشمیر نے بھارتی وحشیانہ مظالم پر دہلی کو آڑے ہاتھوں لیا۔

پاکستان جا کر بم چلاؤ، بھارتی شہری کی اعترافی ویڈیو سامنے آگئی

یاد رہے کہ وزارت خارجہ نے ڈوزیئر 70 سے زائد ممالک کے سفارتی مشنز کو فراہم کیا تھا، اس سلسلے میں پاکستان میں متعین تمام غیر ملکی سفرا، ہائی کمشنرز، اور سفارت کاروں کو جامع بریفنگز دی گئیں، بیرون ملک پاکستانی مشنز نے ڈوزیئر متعلقہ حکومتوں کے سپرد کیا۔

اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل، دیگر قیادت، اور رکن ممالک کے مستقل مندوبین کو بھی ڈوزیئر سپرد کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -