کنٹری ڈائریکٹرعالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں میکرو اکنامک عدم استحکام کے باعث گروتھ نہیں بڑھ سکی، جی ڈی پی تناسب 90 کی دہائی والا ہے۔
کنٹری ڈائریکٹرعالمی بینک نے سالانہ پائیدار ترقی کے اہداف پر منعقد کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آج بھی ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 90 کی دہائی کے مطابق 11 فیصد پر ہے۔
انھوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے مائیکرو اکنامک جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے، اب حکومت پاکستان درست سمت میں گامزن ہے جس سے استحکام نظرآرہا ہے۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ صوبوں کے اقدامات اور فِسکل پیکٹ اور وفاق کے اقدامات میں استحکام نظرآ رہا ہے۔
پاکستان کو تقریباً مسلسل 2 دہائیوں تک استحکام کیساتھ پالیسیوں پرعملدرآمد کی ضرورت ہے، پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے تقریباً 3 دہائی تک سماجی تحفظ کے شعبے پر کام کرنا ہو گا۔
کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان کو شارٹ ٹرم کرائسز کا بھی سامنا رہا جس کے باعث گروتھ میں رکاوٹ ہوئی۔