اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین پر قائد اعظم کے دور سے پاکستان کی پوزیشن واضح ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ہم نے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ سمیت متعدد امریکی حکام کے غزہ پر بیانات دیکھے ہیں، غزہ پر ہمارا اپنا ایک مؤقف ہے۔
ترجمان نے کہا غزہ ہماری بریفنگ کا باقاعدہ حصہ رہا ہے، قائد اعظم کے دور سے ہماری پوزیشن فلسطین پر واضح ہے، پاکستان فلسطینیوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔
انھوں نے کہا غزہ کے عوام کی منتقلی نامنصفانہ، تکلیف دہ اور تشویش ناک ہے، غزہ سے قیدیوں کی منتقلی کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی تجویز نہیں آئی، فلسطینیوں کی خواہش کے مطابق دو ریاستی حل کے حامی ہیں، فلسطینی جو چاہتے ہیں ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک سوال پر کہا کہ بلاول بھٹو کا امریکا کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے طے نہیں ہوا ہے، ان کے دورے کے حوالے سے ان کی جماعت کے ترجمان بہتر بتا سکتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے متعلق فی الحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، ایک سوال پر کہا غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی واپسی غیر قانونی نہیں ہے، راولپنڈی اور اسلام آباد میں تمام 20 لاکھ افغان مقیم نہیں ہیں۔
فرینکفرٹ میں قونصل خانے پر حملے کے حوالے سے ترجمان نے کہا قومی جھنڈے کی بے حرمتی اہم معاملہ ہے، فرینکفرٹ واقعے سے پاکستانیوں کو دلی تکلیف ہوئی، ہم جرمن حکومت اور جرمنی سفارت خانہ سے اس سلسلے میں رابطے میں ہیں۔