پاکپتن : مسیحاؤں کی مجرمانہ غفلت کے باعث مریضہ چل بسی، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ممذکورہ لڑکی اسپتال میں مردہ حالت میں لائی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج نے پول کھول دیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت نے دل کی تکلیف کی شکار مریضہ کی جان لے لی، ڈاکٹروں کا مؤقف ہے کہ مریضہ مردہ حالت میں اسپتال لائی گئی تھی، تاہم اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے اسپتال انتظامیہ کی غفلت کا پول کھول دیا۔
ڈی ایچ کیو اسپتال انتظامیہ نے لڑکی کے علاج کے بجائے اس کے شوہر سے شناختی کارڈ لانے پر اصرار کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرحومہ کو3بج کر58منٹ 20سیکنڈ پر اسپتال لایا گیا، مرحومہ کو علاج کے لئے4بج کر52منٹ پر ایمرجنسی میں لایا گیا۔
مرحومہ تقریباً ایک گھنٹہ تک اسپتال کے استقبالیہ پر تڑپتی رہی، فوٹیج کے مطابق مرحومہ کا جب علاج شروع ہوا تو تب تک وہ انتقال کر چکی تھی، مرحومہ کے شوہر سے انگوٹھا لگوانے کیلئے علاج انتقال کے بعد کا ڈرامہ کیا گیا، لڑکی کے ورثاء نے وزیراعظم اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
اس سے قبل اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بروقت علاج نہ ملنے پر لڑکی کی ہلاکت کا سختی سے نوٹس لیا، انہوں نے ڈپٹی کمشنر پاکپتن کو انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کل صبح9بجے تک انکوائری رپورٹ پیش کی جائے، واقعے جو بھی ذمہ دارہوا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب نے جاں بحق لڑکی کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔