جمعرات, نومبر 7, 2024
اشتہار

عامر جمال! آن لائن ٹیکسی ڈرائیور سے فاسٹ بولر بننے تک کا سفر

اشتہار

حیرت انگیز

پرتھ ٹیسٹ میں پاکستانی بولر عامر جمال نے آسٹریلیا کے خلاف ڈیبیو پر 5 وکٹیں حاصل کرلیں وہ ڈیبیو پر 5 وکٹیں لینے والے 14 ویں پاکستانی بن گئے ہیں۔

اس سے قبل پاکستان کے عارف بٹ، محمد نذیر، شاہد نذیر، محمد زاہد اور شاہد آفریدی بھی یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

- Advertisement -

اس کے علاوہ محمد سمیع، شبیر احمد، یاسر عرفات، وہاب ریاض، تنویر احمد، بلال آصف، نعمان علی اور ابرار احمد نے بھی پہلے میچ میں یہ اعزاز اپنے نام کیا ہے۔

عامر جمال سے قبل عارف بٹ نے 1964 میں ملبورن میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

عامر جمال نے پرتھ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں مجموعی طور پر 6 وکٹیں حاصل کیں جب کہ آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگز پر 487 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

تاہم سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے عامر جمال کی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے بہت محنت کی 2014-15 میں پاکستان انڈر 19 ٹیم سے کھیلا اس کے بعد چار سال کوئی کرکٹ نہیں کھیلی، فرسٹ کلاس میں ڈیبیو 2018 میں ہوا، اس سے پہلے ایک دو سیزن گریڈ ٹو کے کھیلے پھر مجھے باقی میچ نہیں کھلاتے تھے کیونکہ میری کارکردگی اتنی اچھی نہیں تھی۔

عامر جمال نے بتایا کہ میں کافی دلبرداشتہ ہوگیا تھا اس دوران ہمارے کلب میں آسٹریلیا سے ایک شخص آیا ہوا تھا اس نے مجھے دیکھا اور کہا کہ آپ کو محنت کرتے دیکھا ہے وقت ضائع کرتے نہیں دیکھا، اس شخص نے کہا کہ میں آپ کو لیٹر بھجوادوں گا آپ آسٹریلیا میں آکر کھیلو اپنی کارکردگی بہتر بناؤ، دیکھ لینا اگر وہاں مستقل رہنا چاہو تو وہ بھی کرلینا۔

فاسٹ بولر کے مطابق میں نے اس سے کہا ٹھیک ہے لیکن سوچنے لگا کہ ہر کوئی ایسے ہی کہتا ہے لیکن کوئی کسی کے لیے کچھ کرتا نہیں ہے لیکن انہوں نے کلبز سے لیٹر بھیجا میں آسٹریلیا گیا سیزن کھیلا اور کافی اچھی کارکردگی رہی اسی دوران مجھے پتا چلا کہ پاکستان کی انڈر 23 ٹیم دورے پر جارہی ہے میں نے کلبز سے جانے کی اجازت لی اور آخری چند میچز چھوڑ دیے۔

عامر جمال کا کہنا تھا کہ آتے ساتھ ہی گریڈ ٹو کا سیزن کھیلنے آیا لیکن وہ موقع مجھے نہیں مل سکا پھر میں نے بینک سے لیز پر گاڑی لے لی، گھر میں سب سے بڑا تھا اخراجات بھی پورے کرنے تھے، کرکٹ کھیلنے کے مواقع زیادہ مل نہیں رہے تھے تو میں نے آن لائن گاڑی چلائی گھر کے اور اپنے اخراجات پورے کیے۔

انہوں نے بتایا کہ فجر کی نماز پڑھنے کے بعد آن لائن گاڑی چلاتا تھا، صبح چار سے پانچ گھنٹے ٹیکسی چلاتا تھا اور آرام کیے بغیر دوپہر میں 11 سے ایک بجے کے درمیان بولنگ کی پریکٹس کرتا تھا، دو سے تین بجے آن لائن ہوجاتا تھا اور پھر 7 بجے تک دوبارہ آن لائن ٹیکسی چلاتا تھا۔

میانوالی سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ عامر جمال نے پروفیشنل کرکٹ کا آغاز اسلام آباد سے کیا۔ نارتھ زون سے کیریئر کی ابتدا میں ہی اتار چڑھاؤ دیکھے۔

سنہ 2015 میں پاکستان انڈر 19 کرکٹ کھیلنے کے بعد عامر جمال ابتدا میں کلب کرکٹ کی سیاست کی نذر بھی ہوئے۔

اسلام آباد میں ہاکس کرکٹ کلب کی نمائندگی کرنے والے عامر جمال کو قریبی ساتھیوں نے اسلام آباد سے کرکٹ چھوڑ دینے کا مشورہ بھی دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں