غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی ظلم کا شکار فلسطینی بچی نے درد بھری التجا کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی ظلم کا شکار فلسطینی بچی نے اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے کی اپیل کی ہے، جب اس کے والد اسرائیلی بمباری کے بعد لاپتہ ہو گئے اور اس کا خاندان ایک بار پھر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکا ہے۔
سوشل میڈیا پر معصوم بچی کی روتے ہوئے ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ جنگ بندی کی اپیل کررہی ہے، بچی کا کہنا ہے کہ ہمیں سانس لینے دیں،ہم واقعی تھک چکے ہیں۔
View this post on Instagram
عالمی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے معصوم بچی کا کہنا تھا کہ ہمارا درد محسوس کریں، ہم پر رحم کریں، ہماری تکلیف کو سمجھیں، ہمیں بتائیں ہم کہاں جائیں؟
دوسری جانب پوپ لیو نے بھی غزہ کے لیے امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر تشویش ہے۔
پوپ لیو نے غزہ کی پریشان کن انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بڑی مقدار میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے اور دشمنی کا خاتمہ کیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال انتہائی تشویشناک اور درد ناک ہے، جہاں بچوں، بزرگوں اور بیماروں کو دشمنی کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔
اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی ٹرک بھیجنے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا
واضح رہے کہ اس سے قبل سابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک‘جنگی جرائم’کا ارتکاب کر رہا ہے۔
اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری جنگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سیاسی طور پر چلنے والا تنازعہ قرار دیا ہے جس میں بھاری شہری اموات ہو رہی ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔