اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطینی صحافی آیت بھی شہید ہو گئیں۔
اپنے علاقے سے رپورٹنگ کے دوران آخری پیغام میں انکا کہنا تھا کہ اسرائیل بیت لاہیہ میں فاسفورس بم برسا رہا ہے یہاں صورتحال بدترین ہے۔
چوبیس گھنٹے کے دوران اسرائیلی حملوں سے شہید صحافیوں کی تعداد دو ہو گئی۔
Palestinian journalist Ayat al-Khadour addresses the world in her final message before being killed by Israeli bombardment on Monday.
She narrates the escalation of events in the Beit Lahia housing project in Gaza, stating that Israel used white phosphorus and thermobaric bombs pic.twitter.com/QUHeBtYbUu
— Middle East Eye (@MiddleEastEye) November 21, 2023
دوسری جانب لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے جس میں جنوبی لبنان میں المیادین ٹی وی کے دو ملازمین اور متعدد عام شہری شہید ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیلی جرائم کی کوئی حد نہیں ہے اور اس کا مقصد میڈیا کو خاموش کرنا ہے جو اس کے جرائم اور حملوں کو بے نقاب کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم المیادین کے خاندان اور میڈیا کے دونوں شہیدوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر اور تسلی دے۔