اسرائیلی فورسز نے وحشیانہ کارروائیوں میں کم سن بچوں کو بھی نہ چھوڑا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے ایک فلسطینی چھوٹا بچہ شدید زخمی ہو گیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق ڈاکٹرز نے دو سالہ زخمی بچے کی حالت تشویشناک بتائی ہے جب کہ فائرنگ سے بچے کا والد بھی زخمی ہوا۔
فلسطینی حکام نے بتایا کہ زخمی جمعرات کو دیر گئے ایک کار میں بیٹھے تھے جب وہ فائرنگ کی زد میں آ گئے۔ 40 سالہ شخص کو رام اللہ کے ایک اسپتال لے جایا گیا، جب کہ اس کے بیٹے کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسرائیل کے شیبا اسپتال لے جایا گیا۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں نبی صالح میں پیش آیا جہاں باپ بیٹا اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔
کارکن بلال تمیمی کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے گاؤں کا داخلی راستہ بند کر دیا اور ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بچہ شدید زخمی ہو گیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح افراد نے مقبوضہ مغربی کنارے کی بستی نیوی تزف کی جانب فائرنگ کی تھی جسے بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ایک گارڈ پوسٹ پر موجود سپاہیوں نے جوابی فائرنگ کی جس سے آدمی اور بچہ دونوں مارے گئے۔
فوج نے فائرنگ کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے "غیر جنگجوؤں کو پہنچنے والے نقصان پر افسوس ہے”۔