تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

پاناما لیکس‘ حسن/ حسین نواز اگلی پیشی پردستاویزات جمع کرائیں: عدالت

اسلام آباد : پاناما لیکس کیس کی سماعت 17نومبر تک ملتوی کردی گئی سپریم کورٹ نے حسن اور حسین نواز کو جمعرات تک دستاویزات جمع کرنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم 5رکنی لارجر بینچ نےوزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کی سماعت کی۔

پانامالیکس سماعت کے دوران ایڈووکیٹ طارق اسد نے کہا کہ یہ بہت اہم کیس ہے،تیز رفتاری سے چلانے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ 1947ءسے تحقیقات شروع ہوں تو20سال لگیں گے۔انہوں نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن کی تحقیقات سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے اگرکسی نے کرپشن کی ہے تو نیچے عدالتیں موجود ہیں۔

پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف کی دستاویزات میں اخباری تراشے بھی شامل ہیں،اخبارات کے تراشے کوئی ثبوت نہیں ہوتا،درخواست گزار نے سچ کو خود ہی دفن کردیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کواسکین کرلیں،نیب اور دیگر اداروں کی ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔جسٹس انور ظہیر جمالی نےکہا کہ اگلا مرحلہ کمیشن کی تشکیل ہے۔

وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے موکلین کی ایک دستاویز کے علاوہ تمام دستاویزات جمع کرارہے ہیں انہوں نے کہا کہ قطر کے شہزادے حماد بن جاسم کی جانب سے دستا ویزات پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس کھوسہ نے استفسار کیا کہ آپ جس شخصیت کا نام لے رہے ہیں کیا بطور گواہ بلوانے پر وہ پیش ہو نگے؟۔

اکرم شیخ نے جواب میں کہا کہ ملک سے کوئی پیسہ باہر نہیں گیاپاکستان سے سرمائے کی مدد کے بغیر اسٹیل مل بنائی جس کے لیے سرمایہ شیخ راشد المکتوم نے فراہم کیا۔

وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی کی جانب سے سپریم کورٹ میں 400 صفحات پر مشتمل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں 2011 کےبعد کی تفصیلات موجود ہیں اور اس کے علاوہ ٹیکس ادائیگی،فیکٹریوں،زمینوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کے باہرشیخ رشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ 17 نومبرکوفیصلہ کیا جائے گا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جانا چاہیئے یا نہیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ انہیں سپریم کورٹ میں معزز جج کی جانب سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سیاست چھوڑ کر وکالت اختیار کرلیں۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی ،عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر فریقین نے وزیر اعظم اور ان کے بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی طریقے اختیار کرکے پاکستان سے پیسہ بیرون ممالک بھیجا جن سے ان کے صاحبزادوں نے فلیٹس اور دیگر جائیدادیں بنائیں۔

مزید پڑھیں:پاناما لیکس: سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران تمام فریقین کو 15نومبر تک دستاویزی ثبوت جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پانامالیکس کی سماعت جمعرات 17نومبر تک ملتوی کردی ہے اور 17نومبرکو حسن اورحسین نواز کو دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

Comments

- Advertisement -