اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات میں مصروف جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا۔ ٹیم نے وزیر اعظم اور اسحٰق ڈار کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار پر غور شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 640 ملین روپے کیسے اکھٹے ہوئے؟ حالات کیا تھے اور کیا کیا واقعات رونما ہوئے تھے؟
ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیا کی زیر صدارت چھٹے اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق نیب کی تفتیشی رپورٹ بھی ٹیم نے حاصل کرلی۔ نیب دستاویزات میں اسحٰق ڈار کا سابق چیئرمین نیب کو ہاتھ سے لکھا 20 اپریل سنہ 2000 کا بیان بھی شامل ہے۔
ریکارڈ کی جانچ کے ساتھ جے آئی ٹی ممبران وزیر اعظم نواز شریف، اسحٰق ڈار اور کیپٹن صفدر کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار وضع کریں گے۔
آج ہونے والے اہم اجلاس میں تفتیشی ٹیم وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے ساتھ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے لیے ماہرین کی معاونت لینے پر مشاورت کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل جے آئی ٹی نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے گوشوارے بھی طلب کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے 1985 سے لے کر اب تک کی تمام تفصیلات طلب کی ہیں اور اس کے لیے الیکشن کمیشن کو 3 دن کی مہلت دی ہے جو کل ختم ہوجائے گی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔