نئی دہلی : ریاست بہار میں والدین نے لاپرواہی و توہم پرستی نے کم عمر نوجوان نے جان لےلی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تعلیم یافتہ اور جدید ٹیکنالوجی کے حامل کے دعویدار ملک بھارت میں آج بھی توہم پرستی عروج پر ہے جہاں بچھو کے کاٹے کا علاج بھی جھاڑ پھوک سے کیا جاتا ہے۔
ایسا ہی توہم پرستی کا ایک واقعہ بھارتی ریاست بہار کے ضلع کیمور میں پیش آیا، جہاں والدین کی لاپرواہی نے 14 سالہ بیٹے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
کیمور ضلع کے دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے موہن بند کو بچھو نے ڈنک مار دیا جس سے متعلق بچے نے اپنے والدین کو آگاہ لیکن والدین اس قدر سنگین اور معاملے میں بھی اپنے لخت جگر کو اسپتال نہیں لیکر گئے۔
متاثرہ بچے کے والدین نے اسپتال سے بیٹے کا علاج کروانے کے بجائے جھاڑ پھونک کے ذریعے علاج کروانا بہتر سمجھا۔
جب گھنٹوں جھاڑ پھونک کے بعد کوئی فاٸدہ نہیں نظر آیا تو بچے کو شدید تشویشناک حالت میں صدر ہسپتال بھبھوا منتقل کیا لیکن تب تک بہت تاخیر ہوچکی تھی اور زہر بچے کے پورے بدن میں پھیل چکا تھا۔ جس کے باعث بچہ دوران ہی دم توڑ گیا۔