اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کا لرزہ خیز قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم اور والد ذاکر جعفر کو بھی گرفتار کرلیا، پولیس نے مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جس کی روشنی میں ملزم کے والدین کو شامل تفتیش کرلیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقت نے بھی اپنے ٹویٹ میں اس کی تصدیق کی۔
Sealing orders of Therapyworks issued. Parents of Murderer Zahir Jaffar also arrested
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) July 24, 2021
پولیس کا کہنا ہے کہ 2 گھریلو ملازمین سمیت دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے، ملازمین کو شواہد چھپانے اور اعانت جرم کے الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتولہ کی موت دماغ کو آکسیجن سپلائی بند ہونے سے ہوئی، مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات بھی پائے گئے۔
ملزم ظاہر جعفر کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد پولیس نے تصدیق کی کہ جرم کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جبکہ دماغی طور پر بھی وہ بالکل صحت مند ہے، مقامی عدالت نے قاتل کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔