اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگیں

اشتہار

حیرت انگیز

بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) کے فیصلے کے بعد اسرائیل پر پیرس اولمپکس میں پابندی کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق رائٹس اینڈ ایڈووکیسی گروپ ’آواز‘ کے کمپین ڈائریکٹر فادی قرآن نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی حالیہ تحقیقات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کو پیرس اولمپکس سے روکا جانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیل ’’نسلی تعصب اور منظم تفریق‘‘ کا ارتکاب کر رہا ہے، اس لیے اسرائیل پر اولمپکس میں پابندی عائد کی جائے۔

- Advertisement -

خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

فادی قرآن نے واضح کیا کہ ’’آئی او سی کی پالیسی کے تحت نسل پرستی اور منظم تفریق کی سخت ممانعت ہے، جب کہ آئی سی جے نے تصدیق کر دی ہے کہ اسرائیل ان جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔‘‘

فلسطینی اولمپک کمیٹی کی جانب سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو ایک خط بھیجا گیا تھا، جس میں اسرائیل کو اولمپکس سے باہر کرنے کی درخواست کی گئی تھی، اس خط میں اسرائیل پر روایتی اولمپکس ٹروس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ یہ ’روایتی اولمپکس صلح نامہ‘ 19 جولائی سے لے کر وسط ستمبر میں پیرا اولمپکس کے بعد تک چلنا چاہیے، لیکن اسرائیل غزہ میں جنگ میں مصروف ہے۔

فلسطینی کمیونٹی کے منتظم فادی قرآن نے کہا کہ فلسطینی اولمپکس کمیٹی کی جانب سے اسرائیل کو باہر کرنے کی درخواست کو اگر نظر انداز کیا جائے گا تو ’’پیرس اولمپکس اور اولمپک کمیٹی کے ہر رکن پر مستقل طور پر داغ لگ جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی نے نسلی تعصب اور نسل پرستی کی پالیسیوں کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر 1964 سے 1992 تک اولمپکس میں شرکت پر پابندی لگائی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں