کراچی : ہاتھوں کی کپکپاہٹ دور کرنے کیلئے سندھ میں پہلی بار رعشہ کے مریض کے دماغ میں پیس میکر لگانے کا آپریشن کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں پہلی بار رعشہ کے مریض کے دماغ میں پیس میکر لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے، پیچیدہ نوعیت کے اس آپریشن میں چین کے ماہرین پاکستانی ڈاکٹروں کی معاونت کررہے ہیں۔
آپریشن کی کامیابی کے بعد دماغ میں لگائے گئے پیس میکر سے ہاتھوں کی کپکپاہٹ کو ریموٹ کنٹرول کی مدد سے کنٹرول کیا جاسکے گا۔
اس جدید تیکنک کے ذریعے اب ہاتھوں کی کپکپاہٹ کا علاج با آسانی کیا جاسکے گا، محسن نامی مریض کا آپریشن نیورو سرجن پروفیسر ستار ہاشم کی سربراہی میں کیا جارہا ہے۔ ابتدائی طور پر آج دو مریضوں کے دماغ میں پیس میکر لگایا جارہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیس میکر کے ذریعے ڈپریشن سمیت دماغی امراض کا علاج بھی ممکن ہے۔ نیورو اسپنائل کارڈ سینٹر کراچی میں ہونے والے اس آپریشن میں چینی ماہرین کی زیرنگرانی پاکستانی ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پارکنسنز کو اردو زبان میں عام طور پر رعشہ یعنی کپکپانے کی بیماری کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مرض سے متاثرہ افراد کا دماغ ڈوپامائن نامی کیمیائی مادہ پیدا کرنا بند کردیتا ہے، جس کی وجہ سے مریض کے بازوؤں، ہاتھوں اور ٹانگوں میں رعشہ حرکت میں سست روی، اعصاب میں اکڑاؤ اور توازن کی خرابی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
جولوگ رعشے کے مریض ہیں ان کے لیے روزمرہ کے چھوٹے چھوٹے کام مثلاً گلاس میں پانی انڈیلنا، چائے کا کپ پکڑنا یا پیچ کس کا استعمال بھی مصیبت بن جاتا ہے کیونکہ ان کا ہاتھ مسلسل کپکپاتا رہتا ہے۔