اسلام آباد: وزارتِ پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے بعد ایوان زیریں 31 مئی 2018 کی رات 12 بجتے ہی تحلیل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 31 مئی کی رات 12 بجتے ہی قومی اسمبلی اپنی 5 سال کی آئینی مدت پوری کرلے گی جس کے بعد ملک میں یکم جون سے ملکی امور اور آئندہ انتخابات کے انعقاد کےلیے نگراں حکومت کا قیام آئینی طور پر عمل میں لایا جائے گا جس کے تحت جسٹس ناصر الملک کل 11 بجے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
وزارتِ پارلیمانی امور نے آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت اسمبلی تحلیل ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کی کاپیاں وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر، چاروں صوبوں ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور قومی اسمبلی و سینیٹ کو ارسال کردی ہیں۔
مزید پڑھیں: انتخابات وقت پر ہوں گے، کسی ادارے نے نہیں روکا، سیکریٹری الیکشن کمشین
نگراں وزیراعظم کے تعینات ہونے کے بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوا، خیبر پختونخواہ حکومت نے صوبے کے سربراہ کے لیے حسن عسکری کا نام تجویز کیا جبکہ پنجاب حکومت بھی ناصر کھوسہ کے نام کو فائنل کرچکی تاہم اپوزیشن اس کو ماننے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پارٹی قیادت اور چیئرمین کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے ناصر کھوسہ کا نام نگراں وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کیا تھا مگر پھر اندرونی جھگڑوں کے باعث انہوں نے نام واپس لینے کا اعلان کیا تھا جبکہ پنجاب حکومت اُس نام پر ڈٹ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ: مزید چار اضلاع کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سیکریٹری انتخابات میں تاخیر ہونے کے حوالے سے تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’کسی ادارے نے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے نہیں روکا، انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے’۔