اسلام آباد:اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم کی جانب سے سحرو افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے وعدے کو دھوکا قرار دیتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ماہ رمضان میں عوام کی بھلائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔
ماہ رمضان میں سحرو افطار میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی رکن عائشہ کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں میں 14 گھنٹے بجلی بند کی جارہی ہے جب کہ دیہات میں 16تا 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، عوام تکلیف سے تڑپ رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی رحمن ملک کا کہنا تھا کہ حکومت کو کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ بجلی کی پیداوار میں جتنا اضافہ کرسکتی ہے کرے،رمضان المبارک میں تھوڑا سا صنعتی علاقوں کا نقصان کرکے شہریوں کی بجلی بڑھا دی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگ نے انتخابات جیتنے کے لیے جھوٹ بولا، ن لیگ نے انتخابات سے قبل جتنے وعدے کیے سارے جھوٹ ثابت ہوئے اور لوڈ شیڈنگ ان میں سب سے بڑا جھوٹ ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے کبھی سچ بولا ہے؟ جس دن انہوں نے سچ بولاوہ ان کی سیاست کا آخری دن ہوگا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا کہ جس طرح حکومت کے تمام وعدے جھوٹے ہیں اسی طرح یہ بھی ایک اور جھوٹ کا اضافہ ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
ارکان پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ حکومت کم از کم سحرو افطار میں بجلی فراہم کرنے کے اپنے وعدے پر تو عمل کرے۔
دوسری جانب ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں لوگ کنڈے لگاتے ہیں اور بل کی ادائیگی نہیں کرتے ممکن ہے ایسے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ہوئی ہے۔