اسلام آباد: امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد کی صورت حال پرپارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹرمپ کے حالیہ بیان اور پاکستان کے موقف پرتفصیلی غورکیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیردفاع خرم دستگیر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیردفاع خرم دستگیر اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پرپارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ دی۔
اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا کہ قومی سلامتی ملکی بقا کا مسئلہ ہے اس معاملے پرہم سب کو یک جان ویک زبان ہونے کی ضرورت ہے۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے پاکستان کے بارے میں حقائق کو نظرانداز کیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ امریکہ ہم پرنہ ڈالے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو
اجلاس کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ اجلاس میں مختلف تجاویزآئیں جن پرغورکیا گیا، انہوں نے کہا کہ جلد کمیٹی کا ایک اور اجلاس طلب کیا جائے گا۔
ایاز صادق نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان پر بہت متوازن جواب دینا چاہیے، پاکستان کی سالمیت کو دیکھنا ہے اور وقار بھی مجروع نہیں ہونے دینا۔
پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، خرم دستگیر
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح انداز میں امریکہ کو بتا دیا کہ وہ افغانستان میں ناکامی پر الزام تراشی نہ کرے پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی۔
یاد رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے گزشتہ 15 برسوں میں پاکستان کو احمقوں کی طرح 33 ارب ڈالر کی امداد دی جس کے بدلے میں ہمیں جھوٹ اور دھوکہ ملا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔