اتوار, جون 23, 2024
اشتہار

فلسطین کے حق میں پوسٹ لائک کرنے پر ممبئی اسکول پرنسپل پروین شیخ برطرف

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی: بھارت میں ہندوتوا نظریے کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے، ایک اور افسوس ناک واقعے میں فلسطین کے حق میں پوسٹ لائک کرنے پر ممبئی میں اسکول پرنسپل پروین شیخ کو برطرف کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر ممبئی کے علاقے گھاٹ کوپر میں واقع سومیا اسکول کی پرنسپل پروین شیخ کو فلسطین کے حق میں ایک پوسٹ کو لائیک کرنے پر برطرف کر دیا گیا۔

پروین شیخ سومیا اسکول کے ساتھ 12 سال سے وابستہ تھیں، اور گزشتہ 7 سال سے بہ طور پرنسپل خدمات انجام دے رہی تھیں، وہ تعلیم کے شعبے میں 30 سال سے زیادہ کا تجربہ رکھتی ہیں۔

- Advertisement -

رپورٹس کے مطابق پروین شیخ نے خود کچھ نہیں لکھا تھا، بس 2 مئی کو اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ کو لائیک کیا تھا جو فلسطینیوں کے حق میں تھی، ایک ہفتے قبل ہندوتوا ویب سائٹ اوپ انڈیا نے ان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر مبنی ان کے سیاسی خیالات پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک مضمون شائع کیا۔

ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار بھارتی ملزمان کینیڈین عدالت میں پیش

مضمون میں الزام لگایا گیا تھا کہ پرنسپل پروین شیخ نے کئی ایسے ٹوئٹ ’لائک‘ کیے جو حماس کی حمایت، ہندو مخالفت، بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید پر مبنی تھے۔

مضمون شائع ہونے کے دو دن بعد 26 اپریل کو اسکول انتظامیہ نے پروین شیخ کو پرنسپل کے عہدے سے مستعفی ہونے کو کہا، تاہم پروین شیخ نے استعفا دینے سے انکار کیا تو گزشتہ روز انھیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ اسکول انتظامیہ نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کیا اور لکھا کہ پروین شیخ کی سوشل میڈیا سرگرمیاں تعلیمی ادارے کی قدروں سے ہم آہنگی نہیں رکھتیں۔

پروین شیخ کا رد عمل

ممبئی کے ٹاپ کے اسکول کی پرنسپل پروین شیخ نے اس فیصلے کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے ’’غلط اور غیر منصفانہ‘‘ قرار دے دیا ہے، این ڈی ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا انتظامیہ کی جانب سے برطرفی کا نوٹس ملنے سے بھی قبل انھیں سوشل میڈیا پر اپنی برطرفی کی خبر ملی۔

برطرف پرنسپل نے کہا سوشل میڈیا پر اپنی برطرفی کی خبر پڑھ کر میں حیران ہوئی، برطرفی کا یہ نوٹس مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور میرے خلاف ہتک آمیز جھوٹ پر مبنی ہے، اسکول پرنسپل کے طور پر میرا کام غیر معمولی رہا ہے، مجھے اس فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی۔

انھوں نے کہا ’’اسکول کی ترقی میں میری محنت اور لگن کو نظر انداز کرتے ہوئے انتظامیہ نے میرے خلاف جاری وحشیانہ سوشل میڈیا مہم میں میرے ساتھ کھڑے ہونے کی بجائے اس کا شکار ہو کر یہ غیر ضروری قدم اٹھایا۔‘‘

پروین شیخ نے مزید کہا کہ اس کارروائی کے پیچے محرک سیاسی ہے، اور وہ اس کے خلاف قانونی راستہ اختیار کریں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں