تازہ ترین

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...
Array

کراچی : پرویز محمود قتل کیس میں ملوث تین ملزمان عدم ثبوت پر بری

کراچی : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر پرویز محمود قتل کیس میں ملوث ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں قائم خصوصی عدالت نے جماعت اسلامی کے سابق ٹاؤن ناظم ڈاکٹر پرویز محمود قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔

ہفتہ کو جماعت اسلامی کے سابق ٹاؤن ناظم ڈاکٹر پرویز محمود قتل کیس کی سماعت کے موقع پر مقدمے کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان مسعود عرف کالا، آصف عرف آلٹو، بابر عرف موٹا کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔

مفرور ملزمان میں عمران نیازی، طاہر قادیانی، زبیر عرف پپا، عبدالرحمن، سابقہ سیکٹر انچارج فیصل،جوائنٹ سیکٹر انچارج ریحان، فیضان الیاس، سمیر نائی، شکیل موٹا شامل ہیں پولیس کا الزام تھا کہ گرفتار ملزمان نے ڈاکٹر پرویز محمود کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے۔

یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے مقامی رہنما اور لیاقت آباد ٹاؤن کے ناظم کو 17 ستمبر 2012 کے روز نارتھ ناظم آباد میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی رہنما  پرویز محمود کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا کارکن عدالت میں پیش

ڈاکٹر پرویز اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ حیدری کے قریب واقع کے ڈی اے چورنگی پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی۔ حادثے میں پرویز محمود کے ہمراہ ان کے دوست خلیق اللہ بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

سابق ٹاؤن انچارج کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا البتہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔ جماعت اسلامی نے اُن کے قتل کا الزام ایم کیو ایم پر عائد کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -