کراچی : سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فخر سے کہتا ہوں میں مہاجر ہوں لیکن خود کو ایم کیو ایم کا نہیں سمجھتا، بٹے رہنے سے ہمیں بہت نقصان ہوا، عوام آپس میں لڑانے والے رہنماؤں سے چھٹکارا حاصل کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں آل پاکستان مسلم لیگ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے کیے جانے والے خطاب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں ہرقوم کے لوگ بستے ہیں، جو کراچی میں رہ رہا ہے وہ اسی شہر کا ہے، ہمیں قومتیں چھوڑنی پڑیں گی، بٹےرہنےسے ہمیں بہت نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں مہاجر 20 سے30 سال تک مصیبتوں میں رہے، ایم کیوایم کا نام پاکستان میں ایک دھبہ بن چکاہے، اس جماعت کی وجہ سے بچوں کونقصان ہوا، سڑک پرجاتے ہوئے مہاجر نوجوان کو بھتہ خور اور را کا ایجنٹ کہا جاتا ہے۔
پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت سے ہجرت کرکے آنے والی پڑھی لکھی قوم جاہل بنتی جارہی ہے، فخر سے کہتا ہوں کہ میں مہاجر ہوں لیکن خود کوایم کیوایم کا حصہ نہیں سمجھتا، ایم کیو ایم اور اے این پی والے ہتھیار دے کر کہتے تھے لو اور ایک دوسرے کوجان سے مارو۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ کراچی کی قسمت میں صرف مرنا اور مارنا نہیں، یہاں ہر قوم کو ان کے سیاسی لیڈروں نے استعمال کیا اور قوم کو ہتھیار اورگولیاں دیتے رہے، عوام آپس میں لڑانے والے رہنماؤں سے چھٹکارا حاصل کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں اس ملک میں آرمی چیف، صدراور چیف ایگزیکٹو رہا ہوں مجھے کچھ نہیں چاہئیے، مجھے صرف غریب عوام کی خوشی چاہیے، میں سیاست میں بنیادی تبدیلی لانا چاہتا ہوں۔
پاکستان میں اصلی لیڈرشپ نہیں ہے، کامیاب ہوں گا یا نہیں، یہ بعد کی بات ہے آپ میرے ساتھ قدم اٹھاؤ آپ کو صحیح راستے پر لے جاؤں گا۔
اپنے دور حکومت میں کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لیاری میں اسٹیڈیم کو ٹھیک کیا، باکسر کو 50 لاکھ روپے دیئے، لیاری میں باکسنگ، سائیکل اور گدھا گاڑی ریس کروائی۔