کراچی سے ناکارہ بڑا مسافر بردار طیارہ بذریعہ موٹر وے حیدرآباد پہنچ گیا ہے جہاں سے اسے سول ایوی ایشن اتھارٹی کوہسار منتقل کر دیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بڑے مسافر بردار ناکارہ طیارے جس کو کل کراچی سے حیدرآباد کے لیے بذریعہ موٹر وے سڑک روانہ کیا گیا تھا وہ آج اپنی منزل مقصود پہنچ گیا ہے اور جہاں سے اب اس کو کوہسار پر واقع سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ٹریننگ سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ طیارہ ایئر بس 310 ہے جو اسکریپ ہے اور اس کو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ٹینڈر کیا تھا۔ گزشتہ روز علی الصباح اسے سول ایوی ایشن کراچی ایئرپورٹ سے کنٹینر کے ذریعے موٹر وے کراچی ٹول پلازہ پر منتقل کیا گیا تھا اور خصوصی ٹرالی اور ٹرک کے ذریعے اس کو حیدرآباد لے جایا گیا۔
تاہم موٹر وے پولیس نے اس کو بغیر اجازت وہاں سے گزرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور روک لیا تھا جب کہ بڑے ہوائی جہاز کو یوں سڑک پر کھڑا دیکھ کر وہاں عوام کا جم غفیر بھی لگ گیا تھا اور لوگوں کی بڑی تعداد نے طیارے کے ہمراہ سلیفیز بنائی تھیں۔ جہاز کو کراچی سے 60 کلومیٹر دور روک کر پارک کر دیا گیا تھا۔
موٹر وے پولیس کا کہنا تھا کہ بغیر این او سی جہاز لے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی این او سی جاری کرتی ہے، جس میں منتقل کی جانے والی کسی بھی شے کی لمبائی، چوڑائی اور دیگر تفصیلات ہوتی ہیں۔
موٹر وے پولیس کا موقف ہے کہ اجازت نامہ ملنےکے بعد باقاعدہ پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ انہیں اب تک این او سی موصول نہیں ہوا ہے۔ اجازت نامہ ملنے کے بعد ہی جہاز کو جانے کی اجازت دی جائے گی اور جہاز کے ساتھ موٹر وے کی گاڑیاں بھی جائیں گی۔
ترجمان موٹروے پولیس نے کہا کہ طیارے یا کسی بھی ایسے وزنی سامان کو منتقل کرنے کیلیے این ایچ او اور موٹروے پولیس سے اجازت لازمی ہے، طیارے کی لمبائی 120 فٹ چوڑائی 14 فٹ ہے۔
رات گئے موٹر وے پولیس نے این او سی ملنے کے بعد ناکارہ جہاز کی حیدرآباد منتقلی کی اجازت دی اور 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹریلر کے ذریعے اس کا حیدرآباد کی جانب سفر شروع ہوا۔
ترجمان کے مطابق ہائی وے رولز کے مطابق جہاز کو لے جانے والی گاڑی کے آگے اور پیچھے سائڈ گاڑیوں میں خصوصی لائٹس لگی ہوں گی، جہاز کو لے جانے کیلیے این ایچ اے کے اجازت نامے کی تصدیق کے بعد موٹروے پولیس اجازت نامہ جاری کیا۔
مذکورہ ناکارہ جہاز کو سول ایوی ایشن کوہسار حیدرآباد منتقل کرنے کے بعد تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
واضح ہے کہ پاکستان میں پہلی بار کسی بڑے مسافر ہوائی جہاز کو سڑک کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب میں جہازوں کو بذریعہ سڑک منتقل کیا گیا تھا اور اس کارنامے میں بھی ایک پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی محنت شامل تھی۔