بھارت کو اس کی سرزمین پر شکست دے کر ورلڈکپ فائنل جیتنے والے پیٹ کمنز کی سوجھ بوجھ کی چاروں طرف واہ واہ ہورہی ہے، انھوں نے بھارت کے حربے انہی پر الٹ دیے۔
پیٹ کمنز صرف فیلڈ میں ہی عقلمندی کا مظاہرہ نہیں کرتے بلکہ جب آئی سی سی ٹرافی جیت لیں تو بھی ہوشمندی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ساتھی کھلاڑیوں کے مذہب اور عقائد کا احترام کرتے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں آسٹریلوی ٹیم نے فاتح کا تاج اپنے سر پر سجایا تھا، جب جشن منانے کا موقع آیا تو آسٹریلوی ٹیم نے شراب کے ساتھ جشن منانا چاہا۔ اس وقت ٹیم کے واحد مسلمان کھلاڑی عثمان خواجہ نے اپنے مذہبی عقائد کی وجہ سے اس جشن میں حصہ لینے سے گریز کیا۔
آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے جب یہ دیکھا تو فوری طور پر ساتھی کھلاڑیوں کو شراب کے ساتھ جشن منانے سے روک دیا اور انتظار کیا کہ عثمان وہاں سے ہٹ جائیں۔
پیٹ کمنز کا یہ عمل جب شائقین اور کرکٹ ماہرین کی نظروں سے گزرا تو انھوں نے کپتان کے اس رویے کی بہت تعریف کی۔ کمنز کے رویے سے کرکٹ شائقین اور عام عوام کے دلوں میں ان کی عزت و احترام میں بھی اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ پیٹ مخالفین کے ذہنوں سے کھیلنے کا ہنر خوب جانتے ہیں اور کئی بار آئی سی سی ایونٹ کے فائنلز میں انھوں نے اس کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایلن بارڈر، مارک ٹیلر، اسٹیو وا، رکی پونٹنگ اور مائیکل کلارک وہ کپتان تھے جو مخالف کھلاڑیوں کے ذہنوں سے کھیلنے کا فن جانتے تھے اور ان میں نیا اضافہ ایک اور ذہین کپتان پیٹ کمنز کا ہے۔
تاہم کمنز ان سے تھوڑے مختلف ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں مخالفین پر جملے کسنے میں وقت ضائع کرنے کے بجائے جیت پر دھیان دینے پر یقین رکھتا ہوں‘۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پیٹ کمنز کے خلاف آف دی فیلڈ یا آن دی فیلڈ کوئی شکایت بھی موصول نہیں ہوئی، وہ انتہائی سلجھی ہوئی طبیعت کے دانشمند انسان ہیں۔