لاہور: ہائی کورٹ نے 17 جنوری کو سیاسی جماعتوں کا دھرنا روکنے کی استدعا مسترد کر دی ‘ عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی جہاں درخواست گزار نے دھر نوں کو آئین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے روکنے کی استدعا کی تاہم عدالتِ عالیہ نے معاملہ لارجر بنچ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔
درخواست گزار’اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ‘نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت کے خلاف دھرنے کا اعلان غیر آئینی اور غیر قانونی ااقدام ہے . عوامی تحریک سمیت سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھرنے کا اعلان آئین کی خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی جماعتوں کے دھرنے سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے اور شہری زندگی مفلوج ہونے سے معیشت کو شدید خطرات لاحق ہوں گے‘ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت سیاسی جماعتوں کو سترہ جنوری کو دھرنا دینے سے روکنے کا حکم دے اور سترہ جنوری کے احتجاج کے خلاف حکم امتناعی جاری کرے ۔
عدالت نے دھرنا روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دئیے، اور کیس لارجر بنچ کے پاس سماعت کے لیے بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دیا۔ .
یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤ ن میں حکومت کی جانب سے موثر کارروائی نہ کیے جانے کے سبب پنجاب حکومت کے خلاف 17 مارچ کو احتجاج کا اعلان کیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اپنے کارکنان کو تیار رہنے کا حکم دے رکھا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔