واشنگٹن : امریکا میں جانور کے گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے والا شخص 2 ماہ بعد چل بسا، رچرڈ سولے من نامی مریض کے بارے میں ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ دو سال تک زندہ رہے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریض کو رواں برس مارچ میں امریکہ کے میساچوسٹس جنرل اسپتال میں سور کے گردے کی جین میں تبدیلی کر کے لگایا گیا تھا۔
اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتال کا عملہ رچرڈ سولے من کی اچانک موت پر افسردہ ہے اور ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں کہ ان کی موت حالیہ ٹرانسپلانٹ کا ہی نتیجہ ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق گردے کے ٹرانسپلانٹ کی وجہ سے مریض کی موت نہیں ہوئی بلکہ انتقال کی وجہ کچھ اور ہے، رچرڈ سولے من دنیا کے پہلے زندہ شخص تھے جن کے جسم میں دو ماہ قبل سور کے گردے کی پیوند کاری کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ دنیا میں پہلی بار میساچوسٹس جنرل اسپتال کے سرجنز نے مارچ 2024 میں کامیابی سے 62 سالہ مریض رچرڈ سولے من کو سور کے گردے میں جینیاتی تبدیلی کر کے ٹرانسپلانٹ کیا تھا۔
مریض کو لگایا جانے والا گردہ میساچوسٹس کی ایک بائیو ٹیک کمپنی ‘ای جینیسس’ نے اسپتال کو دیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سور کے گردے سے خطرناک جین کو نکال کر چند انسانی جین ڈال کر ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے سور کے گردوں کی پیوند کاری دماغی طور پر مردہ مریضوں میں تجربے کے طور پر کی گئی تھی۔رچرڈ سلے مین کے گردے کا ٹرانسپلانٹ 2018 میں بھی ہوا تھا مگر 2023 میں وہ فیل ہونے لگا تو ڈائیلاسز کا عمل پھر شروع ہوگیا۔