لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سرجیکل ٹاور کے افتتاح کے لئے میو اسپتال آمد مریضوں کے لئے وبال جان بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق خادم اعلیٰ پنجاب کا لقب لے کر قوم کی خدمت کا دعویٰ کرنے والے شہباز شریف کی میو اسپتال آمد کے موقع پر سیکیورٹی عملے نے مریضوں کو سرجیکل ٹاور سے بے دخل کردیا اور وہ دھوپ میں دہیل چیئر پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔
اتنظامیہ نے خاتون مریضہ کو بھی نہ بخشا اور اُسے بھی حدود سے باہر نکال دیا جبکہ جلے ہوئے مریضوں پر بھی عملے کو رحم نہ آیا اور انہوں نے زیر علاج لوگوں کو بھی سرجیکل ٹاور سے باہر نکال دیا۔
اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ مریض کے اہل خانہ کا کہنا تھاکہ ’ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی، وزیراعلیٰ کی آمد کے ساتھ ہی ہم اسپتال میں قید ہوکر رہ گئے‘۔
مریض نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ اسپتال میں صرف اُن مریضوں کو رکھا گیا ہے جن کی صحت بہتر ہے تاکہ وزیر اعلیٰ کو اچھی رپورٹ پیش کر کے عملہ اپنی بہتر کارکردگی کا دعویٰ کرسکے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔