لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصرجمشید پر ایک سال کی پابندی لگادی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے دوسرےا یڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر پیش رفت سامنے آئی ، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں تعاون نہ کرنے پر مرکزی ملزم کے طور پر پیش کئے جانے والے ناصر جمشید پر ایک سال کی پابندی عائد کردی۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کا چارجز نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ کیس میں تعاون نہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ناصرجمشید پر پابندی کا فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ ناصرجمشید پر پابندی عدم تعاون کی شق کے تحت لگائی گئی جبکہ ان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
ناصر پر پابندی کا اطلاق رواں سال فروری سے ہوگا، پابندی کے دس ماہ وہ گزار چکے ہیں، صرف دو ماہ بعد ان کی پابندی ختم ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں : ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد
یاد رہے کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں اور بکیز کے درمیان سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے ناصر جمشید کو کرائم ایجنسی نے فروری میں حراست میں لیا تھا اور وہ اپریل تک ضمانت پر رہا ہیں۔ کرکٹر ناصر جمشید پی ایس ایل سیزن 2 کا حصہ نہیں تھے بلکہ اس وقت انگلینڈ میں کوچنگ کورسز کر رہے تھے۔
پی سی بی کی جانب سے ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار قرار دیتے ہوئے معطل کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 24 نومبر کو ناصر جمشید کے خلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں شرجیل خان، خالد لطیف، محمد عرفان اور ناصر جمشید کو بھی معطل کر کے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرچکی ہیں،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کھلاڑیوں کی تعداد 5 ہوگئی تھیں۔