پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

پی ایس ایل 4: پاکستان کرکٹ بورڈ کے ماہرین نے بہترین کھلاڑیوں‌ کا انتخاب کیسے کیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے ماہرین نے پی ایس ایل کے 12 بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ تشکیل دے دیا جس میں کراچی کنگز کے تین کھلاڑی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بنائے گئے تین رکنی پینل میں نامور کرکٹر مدثر نظر، رمیز راجہ اور ڈینی موریسن شامل تھے جنہوں نے پی ایس ایل کے سیزن فور میں پرفارمنس دکھانے والے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔

پینل میں شریک ججز نے تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی کو مدنظر رکھا، بلے بازوں کے اسٹرائیک ریٹ اور باؤلرز کی وکٹوں کے ساتھ رنز دینے کی اوسط کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ پی ایس ایل کے بہترین کھلاڑیوں کے اسکواڈ کی سربراہی لاہور قلندرز کے کھلاڑی کی دی گئی جبکہ اس میں کراچی کنگز کے تین اور پشاور زلمی کے چار کھلاڑی شامل ہیں۔

اسکواڈ میں 4 غیرملکی کھلاڑیوں کے ساتھ ابھرتے ہوئے نوجوان پاکستانی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ ماہرین نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن، پشاور زلمی کے کامران اکمل، کراچی کنگز کے بابر اعظم،کولن انگرام ، اسلام آباد یونائیٹڈ کے آصف علی، پشاور زلمی کے کیورن پولارڈ کو شامل کیا گیا۔

علاوہ ازیں فہیم اشرف، وہاب ریاض، کراچی کنگز کے ابھرتے ہوئے باصلاحیت باؤلر عمر خان اور غیر ملکی اسپینر سندیپ لمی چانے بھی شامل ہیں۔

پاکستان سپر لیگ کی فاتح ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل نہیں ہوسکے۔

12 رکنی اسکواڈ میں سرفہرست شین واٹسن نے لیگ کے تمام میچز میں 143.8 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 430 رنز بنائے، اسی طرح کامران اکمل نے 137.8 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 357 رنز اسکور کیے۔

بابر اعظم 335 رنز اسٹرائیک ریٹ 115.5 اوسط 30.34، اے بی ڈویلیرز  نے 218 رنز بنائے جن کا اسٹرائیک ریٹ 129 اور اوسط رنز 54.5 رہے، کولن انگرام 164.5 کے اسٹرائیک ریٹ اور 34.40 کی اوسط کے ساتھ 344، آصف علی 182.46 اسٹرائیک ریٹ، 35.12 اوسط کے ساتھ 281 چھٹی پوزیشن پر رہے۔

کیورن پولارڈ بہترین آل راؤنڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے انہوں نے 173 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 284 رنز  بنائے جن کا اوسط 28.4 بنتا ہے علاوہ ازیں انہوں نے 45.8 اوورز میں 5 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

گیند بازوں میں فہیم اشرف 21، وہاب ریاض 17، حسن علی 25، عمرخان 15، سندیپ 11 وکٹیں لے کر بالترتیب 8، 9، 10، 11 اور 12ویں نمبر پر رہے۔

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں