بدھ, اکتوبر 16, 2024
اشتہار

نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی : اسپتال ریکارڈ سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : پنجاب کالج کی طالبہ سےمبینہ زیادتی کے معاملے ہر اسپتال کا ریکارڈ سامنے آیا، جس میں بتایا کہ  لڑکی گردن میں درد کی شکایت پر 8 روزاسپتال میں داخل رہی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کالج کی طالبہ سےمبینہ زیادتی کے معاملے ہر اسپتال کا ریکارڈ سامنے آگیا، ریکارڈ میں بتایا گیا کہ 2 اکتوبر کو جنرل اسپتال میں لڑکی کےسی ٹی اسکین سے بڑی انجری سامنے نہیں آئی۔

اسپتال ریکارڈ میں کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو نجی کلینک میں نیورو سرجری کے ماہر ڈاکٹر نے چیک کیا، لڑکی کو 4 اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن کے نجی اسپتال داخل کرایا گیا۔

- Advertisement -

ریکارڈ میں بتایا گیا کہ لڑکی گردن میں درد کی شکایت پر8 روز اسپتال میں داخل رہی ، ایم آرآئی کے مطابق ڈاکٹر  نے تشخیص میں گرنے کے باعث اعصابی درد بتایا۔

اس سے قبل لاہور کے پنجاب کالج میں طالبہ کیساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے پر حکومت پنجاب کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

ابتدائی رپورٹ میں ہائی پاور کمیٹی کی مبینہ متاثرہ لڑکی اور والدین سے انکے گھر پر تین گھنٹے ملاقات ہوئی اور منگل کو 36 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

طالبہ اور والدین نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی دے دی۔

کمیٹی نے ڈی آئی جی آپریشنزلاہور فیصل کامران، ڈائریکٹر پنجاب گروپ آف کالجزعارف چوہدری، پرنسپل کالج ڈاکٹرسعدیہ جاوید، اے ایس پی گلبرگ شاہ رخ خان، سکیورٹی انچارج پنجاب کالج گلبرگ کیمپس ٹین،ریسکیو آفیسرشاہد اور اٹھائیس طالب علموں کے انٹرویو ریکارڈ کیے گئے۔

وزیراعلی پنجاب کی بنائی گئی ہائی پاور کمیٹی سیکرٹری داخلہ پنجاب کی سربراہی میں متاثرہ طالبہ کے گھر پہنچی اور طالبہ اور والدین کا بیان ریکارڈ کیا۔

سوشل میڈیا میں زیادتی کے واقعہ سے جوڑی جانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ اور اس کے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی دو اکتوبر کو گھر میں بیڈ سے گری، جس کے باعث پہلے جنرل اسپتال، اس کے بعد تین اکتوبر کو کینٹ میں موجود برین اینڈ سپائن کلینک کے ڈاکٹر صابر حسین سے علاج کروایا اور چار اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں اتفاق ہسپتال سے علاج شروع کیا۔

والدین کا کہنا تھا کہ سانس کی تکلیف کے باعث بچی آئی سی یو میں بھی رہی اور گیارہ اکتوبر کو ہسپتال سے ڈسچارج ہوئی، متاثرہ بچی تین اکتوبر سے پندرہ اکتوبر تک کالج سے باقاعدہ چھٹی پر رہی اور اس دوران اسکا نام پروپیگنڈا کے تحت زیادتی کے جھوٹے واقع سے جوڑا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں