پی ڈی ایم کو آج سپریم کورٹ کے خلاف ریڈ زون میں احتجاج اور دھرنے کی اجازت نہ مل سکی اور پولیس نے ریڈ زون جانیوالے راستے بند کر دیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اس کے باوجود پی ڈی ایم سربراہ آج سپریم کورٹ کے خلاف ریڈ زون میں احتجاج اور دھرنے کے فیصلے پر قائم ہیں تاہم انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو آج ریڈ زون میں احتجاج اور دھرنے کی اجازت نہیں دی ہے اور پولیس نے ریڈ زون جانے والے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔
وفاقی پولیس نے احتجاج کے لیے آنے والے قافلوں کو سرینا چوک پر روک دیا ہے جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون جانے کے لیے سرینا چوک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزرا اسحاق ڈار اور رانا ثنا اللہ بھی پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان سے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نہ کرنے کی دو بار درخواست کر چکے ہیں تاہم فضل الرحمان احتجاج پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انہوں نے دونوں بار یہ درخواست مسترد کر دی ہے۔ دھرنا کہاں دیا جائے گا اس کا فیصلہ پی ڈی ایم اتحادیوں سے مشاورت کرکے کرے گی۔
آج کے احتجاج کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اب فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا۔ کارکنوں کے قافلے روانہ ہوچکے ہیں۔ آج کے احتجاج اور دھرنے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے بھرپور شرکت کا اعلان کیا ہے۔ اے این پی نے شرکت سے انکار کر دیا ہے جب کہ ایم کیو ایم نے فیصلہ رابطہ کمیٹی پر چھوڑ دیا ہے۔
احتجاج اور دھرنے میں شرکت کے لیے جلوسوں کے روٹ کے مطابق جے یو آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے قافلے براستہ مری روڈ اسلام آباد جائیں گے۔ جے یو آئی کا فیض آباد پہنچے گا جہاں دیگر قافلے مرکزی قافلے میں شامل ہو کر اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔ پی پی کے کارکنان علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوں گے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت کے لیے کراچی، پشاور، مالاکنڈ، خان پور، سیالکوٹ، چونیاں، تاندلیانوالہ، چشتیاں، خیبر ودیگر شہروں سے قافلے اسلام آباد کی جانب گامزن ہیں۔
پی ڈی ایم کے سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج کے باعث راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور مری روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کے حکم نامے پر عمل نہیں ہوسکا۔ عدالت عظمیٰ آج الیکشن کے حوالے سے ہی ایک درخواست کی بھی سماعت کرے گا۔