لاہور: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) نے اپنے پہلے ہی جلسے میں انتظامیہ کے ساتھ طے کیے جانے والے معاہدے کی خلاف ورزی کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن نے گوجرانولہ کے جناح اسٹیڈیم میں آج کے جلسے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی تھی جس پر انتظامیہ نے سخت شرائط اور معاہدہ طے کر کے پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت دی تھی۔
اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی معاہدے کی کاپی میں بتایا گیا ہے کہ جلسے سے قبل پی ڈی ایم اے نے کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ طے پایا تھا کہ کوئی کارکن ماسک کے بغیر جلسے میں شریک نہیں ہوگا،اس کے برعکس پی ڈی ایم کے کارکنان بغیر ماسک کے جلسے میں شرکت کی اور کسی بھی جماعت کے مرکزی رہنما یا ذمہ دار نے اپنے کارکنان کو ضابطے اخلاق کی خلاف ورزی سے نہیں روکا۔
معاہدے کے مطابق طے پایا تھا کہ جلسے کے منتظمین شرکا کو اسٹیڈیم میں آنے اور جانے والے گیٹ پرسینٹی ٹائزر دینے کے پابند ہوں گے جبکہ پنڈال میں موجود شرکا کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا مگر ایسا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا،اس کے علاوہ جی ٹی روڈ، نیشنل ہائی وے پراستقبالی کیمپ لگانے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
اس کےعلاوہ جلسے کے شرکا کی براہ راست جلسہ گاہ پہنچنے کی شق بھی انڈرٹیکنگ میں شامل تھی، مگر نون لیگ، جے یو آئی(ف) اور پیپلزپارٹی کی جانب سے انڈرٹیکنگ کی خلاف ورزی کی گئی، مسلم لیگ (ن) نے گزر گاہوں پر جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگائے، مریم نواز نے شاہدرہ میں استقبالی کیمپ سےخطاب کیا،جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی گوجرانوالہ جاتے ہوئے راستے میں کارکنان اور عوام سے خطاب کیا۔
سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ سیاسی جماعتوں کے قافلے رنگ روڈ سے جلسہ گاہ کی طرف جائیں گے مگر مریم نواز نے قافلےکو ٹھوکر نیاز بیگ سے لےجانے کی کوشش کی، علاوہ ازیں مریم نواز، کیپٹن (ر)صفدر، فضل الرحمان،بلاول بھٹو نے خود بھی کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فیس ماسک کے بغیر کارکنان سے خطاب کیا، اس کے ساتھ ہی مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری،راناثنا، عطا تارڑ، مولانا امجد بھی پنڈال میں بغیر ماسک نظر آئے۔