اسلام آباد: گیارہ جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں حکومت کے خلاف اِن ہاؤس تبدیلی پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں ان ہاؤس تبدیلی کے سلسلے میں اختلاف برقرار ہے، اپوزیشن کے اتحاد میں حکومت کے خلاف حکمت عملی پر ایک رائے قائم نہیں ہو سکی ہے، پی ڈی ایم کی 4جماعتیں اِن ہاؤس تبدیلی کی مخالف ہیں، جب کہ پیپلز پارٹی اور دیگر چھوٹی جماعتیں اس کی حامی ہیں۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف سخت گیر مؤقف کی حامی نہیں، بلاول بھٹو، اختر مینگل اور آفتاب احمد خان شیر پاؤ اِن ہاؤس تبدیلی کے حامی ہیں، نیز، پیپلز پارٹی جمہوری عمل کو برقرار رکھنا چاہتی ہے، اور اس کا مؤقف ہے کہ پارلیمنٹ سے باہر کوئی بھی عمل جمہوریت کو ڈی ریل کر سکتا ہے۔
ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد کو دھوکا قرار دے دیا
تاہم پی ڈی ایم میں شامل بعض جماعتیں اِن ہاؤس تبدیلی نہیں چاہتی، اور یہ جماعتیں حکومت کے خلاف سخت گیر مؤقف کی حمایتی ہیں، مولانا فضل الرحمان، میاں نواز شریف، ساجد میر، اویس نورانی اور بعض دیگر رہنما اِن ہاؤس تبدیلی کے حامی نہیں ہیں۔
پیپلز پارٹی سے اس بارے میں وضاحت طلب کرنے کی اطلاعات بھی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل متعدد جماعتوں نے صورت حال پر سربراہ اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور وہ حکومت کے خلاف حکمت عملی مؤثر بنانے پر زور دے رہے ہیں۔