اسلام آباد: حساس اداروں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے پر کالعدم ٹی ٹی پی کے ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
ذرایع کے مطابق حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے پر کالعدم ٹی ٹی پی کے ممکنہ دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔
تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے کے مقام یا اطراف کے علاقے میں خود کش حملے کا خطرہ ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ سیاسی لیڈر شپ کو ممکنہ حملے کے خطرے سے بھی آگاہ کر دیاگیا، جلسہ گاہ کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
ذرایع کے مطابق ممکنہ خطرے کے باعث جلسہ گاہ سے ڈیڑھ کلو میٹر دور پارکنگ بنائی گئی ہے، سیاسی لیڈرز کی گاڑی کے علاوہ کسی گاڑی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جلسے کی کوریج پر موجود میڈیاگاڑیوں کی بھی بی ڈی کلیئرنس کر دی گئی ہے، رنگ روڈ کو چارسدہ سے موٹر وے تک بند کر دیاگیا ہے، ممکنہ خطرے کی وجہ سے رنگ روڈ پر دکانیں اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند کیے جا چکے ہیں۔
ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم کا بڑا اعلان
ذرایع کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی کال ٹریس کیے جانے سے حملے کی منصوبہ بندی کا معلوم ہوا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے آج کرونا خطرے سے متعلق عدالتی احکامات کے باوجود پشاور میں جلسہ کیا جا رہا ہے، کبوتر چوک میں جلسے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور کارکنوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے، مولانا فضل الرحمان، مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری پشاور پہنچ چکے ہیں۔
آج وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا کیسز ایسے ہی بڑھتےگئے تولاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہوں گے، اور ذمہ دار پی ڈی ایم ہوگی، لاکھوں جلسے کر لیں، این آر او پھر بھی نہیں ملے گا۔